آئرلینڈ: یورپی یونین کے مالیاتی معاہدے کی منظوری
2 جون 2012جمعےکے روز آنے والے نتائج کے مطابق ریفرنڈم میں حصہ لینے والے افراد میں سے ساٹھ فیصد نے یورپی یونین کے فِسکل پیکٹ کی حمایت میں ووٹ دیے ہیں۔ آئرش وزیر اعظم اینڈا کینی کے مطابق ریفرنڈم کا یہ نتیجہ ’’دنیا کو ایک طاقتور پیغام‘‘ کے مترادف ہے۔
خیال رہے کہ یورپی یونین کا یہ اقتصادی منصوبہ یورو زون کے معاشی بحران پر قابو پانے کی غرض سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کی رُو سے وہ ممالک جو اپنے بجٹی خسارے پر قابو نہیں پائیں گے ان کو یورپی یونین کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ریفرنڈم کا یہ نتیجہ کینی کی حکومت کے لیے اطمینان کا باعث بنا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ صرف وہ ممالک جو اس معاہدے کی تصدیق کریں گے وہی یورپی یونین کے مستقل بیل آؤٹ فنڈ کو حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔
نتائج سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم کینی کا کہنا تھا، ’’آئرش عوام نے دنیا کو ایک طاقتور پیغام دیا ہے کہ آئرلینڈ اپنے اقتصادی مسائل پر قابو پانے کے لیے سنجیدہ ہے۔ ریفرنڈم کا واضح نتیجہ یہ ہے کہ آئرش عوام ایسی یقینی صورت اور استحکام چاہتے ہیں جو کہ آئرلینڈ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو درکار ہے۔‘‘
آئرلینڈ کے ریفرنڈم کے نتائج سے یورپی یونین نے بھی سکھ کا سانس لیا ہے کیونکہ پیکٹ کی مخالفت میں ووٹ کی صورت میں یورپ میں ’بچتی منصوبوں‘ کے خلاف جاری تحریک کو مزید ہوا ملتی۔
خیال رہے کہ آئرلینڈ یورپ کا واحد ملک ہے جس نے اس حوالے سے قومی ریفرنڈم کا انعقاد کیا تھا۔ یورپی یونین کے تمام رکن ممالک، سوائے برطانیہ اور چیک ریپبلک کے، سب اس معاہدے کی منظوری دے چکے ہیں۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور یورپی یونین کے صدر ہیرمن فان رومپوئے نے آئرلینڈ کے ریفرنڈم کے نتائج پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔ رومپوئے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے: ’’یہ نتیجہ اقتصادی ترقی اور استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔‘‘ جرمن چانسلر میرکل نے اسے آئرلینڈ اور یورپ کے لیے ’’خوش خبری‘‘ قرار دیا ہے۔
فرانس کے نو منتخب سوشلسٹ صدر فرانسوا اولانڈ نے اس نتیجے کو آئرلینڈ کے عوام کا ’’خود مختار اور جمہوری فیصلہ‘‘ قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ اولانڈ نے حالیہ صدارتی انتخابات میں یورپی بچتی منصوبے کی مخالفت کی تھی۔
(shs/ai (AFP, Reuters