1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی مالیاتی معاہدہ، آئرلینڈ میں ریفرنڈم

Imtiaz Ahmad30 مئی 2012

یورپی یونین کی پچیس ریاستوں میں سے صرف آئرلینڈ ایسا ملک ہے، جہاں یورپی مالیاتی معاہدے سے متعلق اکتیس مئی کو ریفرنڈم کروایا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/154ZZ
تصویر: AP

یہ مالیاتی معاہدہ یورپی ملکوں کو بچتی اقدامات اور بڑھتے ہوئے قرضوں کو روکنے سے متعلق ہدایات فراہم کرتا ہے۔ تین ماہ پہلے آئرلینڈ کے وزیراعظم Enda Kenny نے امید ظاہر کی تھی کہ آئرش عوام کی اکثریت اس معاہدے کے حق میں ووٹ دے گی۔ آئرلینڈ کی وزارت خزانہ میں کام کرنے والے برائن ہس کا کہنا ہے کہ فیصلہ تو شاید معاہدے کے حق میں آئے لیکن حمایت کرنے والے عوام کا تناسب اتنا زیادہ نہیں ہو گا، جتنا کہ سوچا جا رہا تھا۔ رائے عامہ کے حالیہ جائزوں کے مطابق بھی آئرش عوام کی اکثریت اس معاہدے کے حق میں ہے لیکن بہت سے لوگ ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کر پائے کہ وہ اس کے حق میں یا پھر مخالفت میں ووٹ دیں گے۔

غیرمقبول بچتی اقدامات

آئرش حکومت اس موضوع سے متعلق اظہار رائے میں انتہائی محتاط ہے۔ اس کی وجہ یورپ میں پائی جانے والی غیر یقینی صورتحال اور بچتی اقدامات کے حق میں فیصلے کرنے والی حکومتوں کی انتخابات میں شکست ہے۔ نو منتخب فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ اس معاہدے میں ترمیم کا اعلان کر چکے ہیں۔ دوسری جانب گزشتہ انتخابات کے بعد یونان میں بھی سیاسی صورتحال انتہائی غیر یقینی ہے، جن جماعتوں نے بچتی اقدامات کے حق میں بات کی، انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

یاد رہے کہ برطانیہ اور چیک جمہوریہ پہلے ہی اس مالیاتی معاہدے کی مخالفت کر چکے ہیں۔

’بہتر یورپ‘ کے عنوان کے ساتھ آئرلینڈ میں اس معاہدے کی مخالفت کے لیے سرگرم Siobhan O'Donoghue کا کہنا ہے کہ فرانس میں اولانڈ کی کامیابی کے بعد یورپی رہنماؤں کو اس مالیاتی معاہدے میں ترمیم کے لیے غور کرنا چاہیے۔

Bank of Ireland
تصویر: AP

اس مؤقف کے برعکس جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا اصرار ہے کہ جرمنی اس معاہدے میں کسی بھی طرح کی ترمیم نہیں ہونے دے گا۔ جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفن زائیبرٹ کا کہنا ہے کہ اس مرحلے پر اس مالیاتی معاہدے میں ترمیم یا پھر دوبارہ مذاکرات ممکن نہیں ہیں۔

ترجمان کے مطابق بارہ ملکوں کی طرف سے توثیق ہو جانے کے بعد یہ معاہدہ نافذ العمل ہو جائے گا۔ اگر آئرش عوام اس معاہدے کی مخالفت میں ووٹ دیتے ہیں، تو اس ملک پر اس معاہدے کی شرائط لاگو نہیں ہوں گی۔ لیکن اس کے بعد اس ملک کی یورپی امدادی فنڈ تک رسائی ناممکن ہو گی اور یہ ملک مشکل حالات میں یورپی یونین کی مالی امداد سے محروم رہے گا۔

گزشتہ چالیس برسوں میں آئرلینڈ نے یورپی یونین کے تمام آٹھ معاہدوں کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ ان میں سے دو معاہدوں کو دوسرے راؤنڈ میں 2001ء اور 2008ء میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ آئرش وزیر اعظم کے مطابق یہ نواں مرحلہ واحد اور حتمی ہے، اس لیے قوم کو سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہو گا۔

I.Joanna, ia / mk,aa