اسپین نے ’بچتی بجٹ‘ کا اعلان کر دیا
31 مارچ 2012نئے بجٹ کے تحت اسپین میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں منجمد کر دی جائیں گی جبکہ محکمہ جاتی بجٹ بھی 16.9 فیصد تک کم کر دیے جائیں گے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ بڑی کمپنیوں پر ٹیکسوں میں اضافے سے رواں برس بارہ ارب تیس کروڑ یورو جمع کیے جائیں گے۔ اسپین کی نائب وزیر اعظم Soraya Saenz de Santamaria کا کہنا ہے کہ ملک کو ’شدید نوعیت‘ کے حالات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری کھاتوں کو درست کرنا حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا: ’’آج اخراجات کم کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے اور شرح نمو میں اضافے کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات بھی ضروری ہیں۔‘‘
نئے بجٹ میں بے روزگاروں کو پہلے سے حاصل مراعات برقرار رکھی گئی ہیں جبکہ پینشن میں اضافے کا عمل بھی جاری رہے گا۔ ساتھ ہی ویلیو ایڈڈ ٹیکس کو بھی موجودہ سطح پر برقرار رکھا گیا ہے۔
یورو زون کے وزرائے خزانہ کا اجلاس:
یورو زون کے وزرائے خزانہ کا ایک اجلاس جمعے کو ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں ہوا۔ اس دوران انہوں نے خطے کو مالیاتی تحفظ فراہم کرنے کے لیے امدادی رقوم کو سات سو ارب یورو تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
سترہ رکنی یورو زون نے دو امدادی فنڈز کو ملانے پر اتفاق کیا ہے، جس کے تحت 2013ء تک ہنگامی حالات کی صورت میں پانچ سو ارب یورو کی اضافی رقوم فراہم کی جا سکیں گی۔
یہ رقوم یونان، آئرلینڈ اور پرتگال کی مدد کے لیے دو سو ارب یورو کے علاوہ ہیں، جن کی فراہمی کے وعدے کیے جا چکے ہیں۔ ایگزیکیٹو یورپین کمیشن نے مجموعی رقوم نو سو چالیس ارب یورو کرنے کی تجویز دی تھی۔ تاہم جرمنی نے اس قدر اضافے کی مخالفت کی تھی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اقتصادی اور مالیاتی امور کے لیے یورپی یونین کے سربراہ اولی رین کا کہنا ہے: ’’یورو زون نے جی ٹوئنٹی اور برکس ممالک کے اپنے اتحادیوں کے مطالبات کا جواب دیا ہے۔ مجھے بھروسہ ہے کہ آج کے فیصلے سے آنے والے دِنوں میں ہونے والے اجلاس میں آئی ایم ایف کے فیصلے کی راہ ہموار ہو گی۔‘‘
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: حماد کیانی