مالیاتی پیکیج کے بارے میں آئرلینڈ کا موقف جدا
1 مارچ 2012یورپی یونین کے ہر اجلاس سے پہلے یورپی کمیشن کے صدر کی طرف سے تمام رکن ممالک کے حکومتی اور ریاستی سربراہان کو ایک ڈرامائی اپیل کی جاتی ہے۔ یہ یورو بحران کے سامنے آنے کے بعد سے ایک وتیرا بن چکا ہے۔ تاہم اس بار صورتحال کچھ مختلف ہے۔ جوزے مانوئیل باروسو نے برسلز میں اجلاس سے قبل صحافیوں کے سامنے بڑی رجائیت پسندی کے اظہار کی کوشش کی۔ مثلاً یہ کہ یونان کے لیے امداد کی فراہمی کے ساتھ ساتھ وہاں اصلاحات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور یورپی یونین کے مالیاتی پیکیج کی مدد سے یونین کے اندر اقتصادی نظم و ضبط پیدا ہو گیا ہے۔ باروسو کے بقول’ہمیں رفتہ رفتہ اس امر کا یقین ہو جانا چاہیے کہ ہم نے یونان کی تباہ حال اقتصادیات کی بحالی کی بنیاد فراہم کر دی ہے‘۔ یورپ میں بھی معمولی کساد بازاری کے بعد سال رواں کی دوسری ششماہی تک شرح نمو میں اضافہ ہو گا۔ اس اعتبار سے اس بار کا سربراہ اجلاس خلاف معمول کم ڈرامائی ہوگا۔
اس بار کے اجلاس میں کسی بڑے فیصلے کا اعلان نہیں ہونا ہے اور امید یہی کی جا رہی ہے کہ مالیاتی پیکیج کی بحث زیادہ طول نہیں کھنچے گی اور یورپی مالیاتی پیکیج کے معاملے پر یورپی اتحاد جلد ہی متفقہ فیصلہ کر لے گا۔ آج کے اجلاس میں یونین کے رکن ممالک کے زیادہ تر حکومتی اور ریاستی سربراہان یورو مالیاتی پیکج پر دستخط کر دیں گے۔ تاہم آئرلینڈ کی حکومت کی طرف سے اس امر کے اعلان نے کہ وہ مالیاتی پیکیج کے سلسلے میں ریفرنڈم کرائی گی، نئی پریشانی اور غیر یقینی کی صورتحال پیدا کر دی ہے۔ یونان کے بارے میں تاہم زیادہ تر یورپی حکومتوں کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کسی قسم کے مروت کی گنجائش نہیں پائی جاتی۔ یونان میں بچت اور اصلاحات سے متعلق اقدامات پر کوئی خاطر خواہ پیش رفت دیکھنے میں نہیں آتی۔ اقتصادی ڈیٹا مسلسل خرابی کی طرف جا رہا ہے۔ بہت سے یونانی باشندے حکومتی بچتی پروگرام کی مخالفت میں شدید احتجاج کر رہے ہیں۔ اس وجہ سے یونان کی مالی امداد کرنے والے ممالک کے اندر شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔ یورو گروپ کے سربراہ ژان کلاؤڈ ینکر نے ایک روزنامے کو دیے گئے انٹرویو میں ایک ایسے اضافی کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے، جو یونان کی اقتصادیات کی تعمیر کی نگرانی کے فرائض انجام دے۔ دریں اثناء جرمن وزیر داخلہ ہنس پیٹر فریڈرش بھی کہہ چکے ہیں کہ یونان کو یورو زون سے نکل جانا چاہیے۔ اُدھر ایتھنز میں مشتعل یونانی مظاہرین یورپی جھنڈے کو نذر آتش کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
پس منظر: ہازل باخ کرسٹوف/ کشور مصطفیٰ
ادارت: عدنان اسحاق