قرضوں کا یورپی بحران، جرمن چانسلر میرکل کا پالیسی بیان
14 جون 2012آئندہ ہفتے کے اوائل میں میکسیکو میں گروپ جی ٹوئنٹی کی اہم سربراہ کانفرنس منعقد ہونے والی ہے۔ اس کانفرنس کے حوالے سے آج جرمن پارلیمان میں اپنا پالیسی بیان جاری کرتے ہوئے جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا کہ ایک مستحکم اور پائیدار عالمی معیشت کی ذمے داری صرف یورو زون کے کندھوں پر نہیں ڈال دی جانی چاہیے بلکہ امریکا، چین اور دیگر ابھرتے ہوئے ملکوں کو بھی اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
میرکل نے کہا کہ اگرچہ جرمنی کی معیشت مضبوط اور مستحکم ہے لیکن اِس کی اقتصادی قوت لامحدود بھی نہیں ہے۔ میرکل نے اعتراف کیا کہ اگرچہ جی ٹوئنٹی کانفرنس کے ایجنڈے میں بہت سے دیگر موضوعات بھی شامل ہیں تاہم یورو بحران کو مرکزی اہمیت حاصل رہے گی اور یوں جرمنی تمام ملکوں کی نگاہوں کا مرکز ہو گا:’’تمام طریقوں، تمام اقدامات اور تمام پیکجوں کا بالآخر کوئی فائدہ نہیں ہو گا، جب یہ واضح ہو جائے گا کہ وہ جرمنی کے بس سے باہر ہیں۔ تب ایسے تمام اقدامات فوراً اپنا اثر کھو دیں گے اور منڈیاں اُنہیں مسترد کر دیں گی۔‘‘
جرمن پارلیمان کے آج کے اجلاس کے موقع پر یہ بھی واضح ہو گیا کہ جرمن حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اُس یورپی مالیاتی پیکج کے حوالے سے اتفاق رائے پایا جاتا ہے، جس میں یورپی ملکوں کے لیے اپنے اپنے بجٹوں کو نظم و ضبط کا پابند بنانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اٹھائیس اور اُنتیس جون کو جرمن پارلیمان دو تہائی اکثریت کے ساتھ اس مالیاتی پیکج کی منظوری دے دے گی۔ بعد ازاں اُنتیس جون کو ہی تمام سولہ جرمن صوبوں کا نمائندہ ایوانِ بالا بھی اس پیکج کی توثیق کر دے گا۔
چانسلر میرکل کے لیے قرضوں کا یورپی بحران کتنا اہم ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اُنہوں نے اپنے پالیسی بیان میں امیر اور ابھرتے ہوئے ملکوں کے گروپ جی ٹوئنٹی کے سربراہ اجلاس کے اہم موضوعات مثلاً تحفظ ماحول، بھوک کے خاتمے یا پھر آزادانہ تجارت کو محض چند ہی منٹ دیے اور باقی سارا وقت یورو بحران پر ہی بولتی رہیں۔
میرکل نے کہا کہ بیس سال پہلے یورپ میں ایک سیاسی یونین اور ایک کرنسی یونین تشکیل دینے کا ذکر کیا گیا تھا تاہم عملی شکل محض ایک کرنسی یونین کو دی جا سکی تھی اور یہ کوتاہی اب دور کی جانی چاہیے۔
اگرچہ جرمن اپوزیشن جماعتوں نے مالیاتی پیکج کو اتفاقِ رائے سے منظور کرلینے پر اتفاق کیا ہے تاہم اُنہوں نے آج پارلیمان میں بحث کے دوران میرکل حکومت کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔ بائیں بازو کی اپوزیشن جماعت لیفٹ پارٹی کے پارلیمانی حزب کے قائد گریگور گیزی نے چانسلر میرکل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:’’مالیاتی منڈیاں آپ کو اور آپ کی حکومت کو نکیل ڈال کر کھینچ رہی ہیں اور آپ وہی کچھ کر رہی ہیں، جو وہ آپ سے چاہتی ہیں۔‘‘
اپوزیشن کا کہنا تھا کہ یورپ میں اقتصادی ترقی کا گلا گھونٹ کر محض نئے نئے امدادی پروگرام متعارف کروانے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا اور یہ کہ یہ ایک ناکام حکمتِ عملی ہے، جس کا اب سب کو خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔
P. Stützle / aa / ij