1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

محض مالیاتی معاہدہ کافی نہیں، میرکل اور کیمرون کا اتفاقِ رائے

8 جون 2012

جرمنی اور برطانیہ نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ یورو زون کو درپیش قرضوں کے بحران کے حل کے لیے محض یورپی یونین کا مالیاتی معاہدہ کافی نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/15AgM
تصویر: Reuters

دونوں ملکوں کے درمیان یہ اتفاق رائے جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی ملاقات کے دوران سامنے آیا، جو جمعرات کو جرمن دارالحکومت برلن میں ہوئی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے یورو زون کے مالیاتی بحران پر بھی غور کیا۔

انگیلا میرکل اور ڈیوڈ کیمرون کے درمیان بات چیت جرمن چانسلر کے دفتر میں منعقدہ ایک کانفرنس کا حصہ تھی، جس میں ناروے کے وزیر اعظم Jens Stoltenberg بھی شریک ہوئے۔ اس کانفرنس میں 93 طالب علموں نے بھی شرکت کی۔

کیمرون سے ملاقات کے بعد چانسلر میرکل نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا: ’’وسط اور طویل المدتی حل کے لیے ہمیں زیادہ ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ محض مالیاتی پالیسی کے تناظر میں نہیں لیکن دوسرے شعبوں کے لیے بھی مالیاتی معاہدہ ایک ضروری قدم ہے، مگر صرف یہ کافی نہیں ہے۔‘‘

جرمن چانسلر کا یہ بھی کہنا تھا کہ یورپی یونین کے طویل المدتی مستقبل کے حوالے سے حل طلب دیگر مسائل بھی ہیں۔ ان کا کہنا تھا: ’’مثال کے طور پر جب ایک ملک تحقیق پر کچھ خرچ نہیں کرتا اور دوسرا ملک اپنی مجموعی پیداوار کا تین فیصد خرچ کرتا ہے تو طویل عرصے تک ایسا نہیں چل سکتا۔‘‘

اس نیوز کانفرنس سے خطاب میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے یورو زون کے رکن ملکوں پر زور دیا کہ وہ منڈیوں میں پائی جانے والے غیریقینی صورتِ حال پر قابو پانے کے لیے تیز تر اقدامات کریں۔

Zukunftsdialog Angela Merkel, Jens Stoltenberg und David Cameron
جرمن چانسلر برطانیہ اور ناروے کے وزرائے اعظم کے ساتھتصویر: dapd

قبل ازیں جمعرات کو ہی جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ٹیلی وژن پر ایک ٹاک شو میں بات چیت کے دوران کہا کہ یورپ کو مشترکہ کرنسی کا اتحاد ہی درکار نہیں ہے بلکہ مالیاتی اتحاد کی بھی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سیاسی اتحاد پر بھی زور دیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا: ’’میں زور دیتے ہوئے کہتی ہوں کہ ہم خود کو اُن سے الگ کر کے جن کے ساتھ مل کر ہم کام کرتے ہیں، مشترکہ منڈی کو متاثر کیے بغیر اپنی مشترکہ چیزوں پر بنیاد کھڑی کر سکتے ہیں، اس پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جا سکتا ۔‘‘

خیال رہے کہ مالیاتی بحران کے حوالے سے یورپی یونین کا ایک اجلاس رواں ماہ کے آخر میں ہونے جا رہا ہے جس میں یورپی رہنما ایک معاہدہ تشکیل دینے کی کوشش کریں گے۔ تاہم اس سے پہلے ہی جمعرات کو یورو زون کو اس وقت ایک اور دھچکا لگا جب ریٹنگ ایجنسی فچ نے اسپین کی کریڈیٹ ریٹنگ اے سے کم کر کے ٹرپل بی کر دی۔

فچ کا کہنا ہے کہ اسپین کے بینکوں کو اب تقریباﹰ 60 ارب یورو اور ایک سو ارب یورو تک کی ضرورت ہے۔ اس ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسپین کے رواں سال اور آئندہ برس مالیاتی بحران میں بدستور دھنسے رہنے کا خدشہ ہے۔

ng/ai (AFP, dpa, Reuters)