1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق کے لیے امریکی ’ہیل فائر‘ میزائل اور ڈرون طیارے

عابد حسین27 دسمبر 2013

امریکا کی جانب سے شورش زدہ ملک عراق کو جدید ٹیکنالوجی کے حامل ہیل فائر میزائل گزشتہ ہفتے کے دوران فراہم کر دیے گئے ہیں۔ اگلے برس کے دوران عراق کو فضائی نگرانی کے لیے ڈرون طیارے بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1AhGC
نوری المالکی اور باراک اوباماتصویر: Reuters

عراق میں قائم نوری المالکی کی حکومت کو اِن دنوں پرتشدد فرقہ ورایت کا سامنا ہے۔ مذہبی منافرت نے عراق کا سکون غارت کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق رواں برس کے دوران رونما ہونے والے خونی واقعات میں ہلاک شدگان کی تعداد آٹھ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ کرسمس کے دن بھی ایک حملے میں 34 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی۔ وزیراعظم نوری المالکی نے اپنے سابقہ امریکی دورے کے دوران اِسی تناظر میں امریکی امداد کی درخواست کی تھی۔

امریکی ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران عراق کو کم از کم 75 ہیل فائر میزائل فراہم کر دیے گئے ہیں۔ ہیل فائر میزائل کی فراہمی کی تصدیق امریکی ذرائع کے علاوہ عراق کے خفیہ اہلکاروں اور ایک فوجی افسر نے بھی کی ہے۔ اِس سلسلے میں جدید میزائل کی پہلی کھیپ امریکا سے عراقی سرزمین پر انیس دسمبر کو پہنچی تھی۔ اِن میزائلوں کی فوری طور پر عراقی فضائیہ کے کنگ پروپلر طیاروں میں تنصیب کر دی گئی ہے۔ عراقی حکومت کے ہیل فائر سے لیس طیارے اب زمینی فوج کے ہمراہ فوجی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ شام کی سرحد کے ساتھ واقع صحرائی علاقے میں برسرپیکار القاعدہ سے وابستگی رکھنے والے جنگجووں کو میزائل سے لیس طیاروں کا سامنا ہے۔ عراقی خفیہ ذرائع کے مطابق اِن میزائلوں سے حکومتی فوج کو واضح کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ میزائل جنگجووں کے کیمپوں کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیے گئے ہیں۔

FLASH-GALERIE Apache Hubschrauber
امریکی ہیلی کاپٹر سے چھوڑا گیا ہیل فائر میزائلتصویر: picture alliance/dpa

دوسری جانب امریکی حکومت کی جانب سے فضا سے زمین کی طرف مار کرنے والے ہیل فائر میزائل کی ترسیل معمول سے جلد شروع کر دی گئی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار کے مطابق عراق کی حکومت کو جن خطرات کا سامنا ہے، اُس کے تناظر میں ہیل فائر میزائل اور ڈرون طیاروں کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور امریکا عراق کی دفاعی ضروریات کے ساتھ ساتھ چیلنجز کو بھی مدنظر رکھ رہا ہے۔ مبصرین کے مطابق تازہ امریکی دفاعی سامان کی فراہمی وزیراعظم نوری المالکی کے گزشتہ مہینے کے دوران جدید اسلحے کی فراہمی کے مطالبے کے تناظر میں ہے۔

امریکا نے عراق میں جاسوسی کے لیے بغیر پائلٹ کے ڈرون طیاروں کی فراہمی اگلے سال کے دوران مکمل کرنے کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔ امریکا سے عراق کو جاسوسی کرنے والے دس سکین ایگل ڈرون طیارے دیے جائیں گے۔ اِن کے علاوہ امریکا اِس کا اعلان پہلے ہی کر چکا ہے کہ عراق کو فراہم کیے جانے والے اٹھارہ ایف سولہ طیاروں کی پہلی کھیپ بھی اگلے سال بغداد حکومت کے حوالے کر دی جائے گی۔ تمام ایف سولہ طیارے اگلے دو سالوں میں عراقی فضائیہ کے حوالے کر دیے جائیں گے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید