شُوماخر کی حالت میں معمولی بہتری
1 جنوری 2014میشائل شوماخر اتوار کو اپنے چودہ سالہ بیٹے کے ساتھ فرانس کے تفریحی مقام میریبیل میں اسکیئنگ کرتے ہوئے ایک حادثے کے شکار ہو گئے تھے۔ ان کے سر پر گہری چوٹ لگی تھی جس کے بعد انہیں ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال پہنچایا گیا۔
فرانس کے جنوب مشرقی شہر گرونوبل کے ایک ہسپتال میں ان کا علاج چل رہا ہے۔ حادثے کے وقت وہ ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے جسے ڈاکٹروں نے ان کی جان بچنے کی وجہ قرار دیا۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق شُوماخر کی مینیجر نے تصدیق کی ہے کہ حادثے کے نتیجے میں ان کا ہیلمٹ ٹُوٹ گیا تھا۔
ان کی حالت میں بہتری منگل کو دوسرے آپریشن کے بعد ظاہر ہوئی ہے۔ تاہم وہ بدستور کوما میں ہیں۔ یاد رہے کہ انہیں مصنوعی طریقے سے کوما میں رکھا گیا ہے تاکہ سر میں لگی چوٹ کا دماغ پر زیادہ اثر نہ پڑے۔ ڈاکٹر اس بارے میں کوئی پیشن گوئی نہیں کر رہے کہ انہیں مزید کتنی دیر کوما میں رکھنے کی ضرورت ہے۔
ایک سرجن جیرار سیلاں کا کہنا ہے: ’’ہم مستقبل کے بارے میں آپ کو کچھ نہیں بتا سکتے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ شُوماخر کی بحالی کے بارے میں کسی بھی طرح کی پیشن گوئی کرنا بے وقوفی ہو گی۔ ہسپتال کے چیف نیورو سرجن ڈاکٹر عمانوئیل گے نے بتایا کہ پیر کو رات گئے ان کے دماغ کا اسکین کیا گیا جس سے ظاہر ہوا کہ جگہ جگہ خراشیں لگی ہوئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ غیرمتوقع طور پر کچھ بہتری کے آثار بھی دکھائی دیے ہیں۔ ڈاکٹر گے نے کہا: ’’میں یہ کہوں گا کہ دماغ کے اسکین کے نتائج حیرت انگیز رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ دیگر ڈاکٹر شُوماخر کی حالت پر بدستور تشویش ظاہر کر رہے ہیں۔ ہسپتال کے شعبہ انتہائی نگہداشت کے سربراہ ڈاکٹر ژاں فرانسوا پایاں نے کہا: ’’ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ خطرے سے باہر ہیں۔‘‘
پایاں نے بی ایف ایم ٹی وی سے بات چیت میں کہا کہ میڈیکل لٹریچر کے مطابق ایسے حادثات میں مریضوں کی بحالی کی شرح 40 سے 45 فیصد ہے۔ تاہم انہوں نے کہا: ’’میں اعداد و شمار پر دھیان نہیں دیتا، میری توجہ مریضوں پر ہوتی ہے۔‘‘
خیال رہے کہ اتوار کو حادثے کے بعد میشائل شُوماخر کے زخموں کو معمولی قرار دیا گیا تھا۔ تاہم بعدازاں ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ وہ اپنی زندگی کے لیے لڑ رہے ہیں۔