چین سری لنکا تعلقات کی بحالی کا ایک نیا دور
26 مارچ 2015سری لنکا کے صدر کے اس دورے کو بیجنگ اور کولمبو کے باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ جمعرات کو چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے سری لنکن ہم منصب کے ساتھ مذاکرات میں دونوں ممالک کے تعلقات کی بہتری پر زور دیا۔ قبل ازیں چین کے سرکاری میڈیا نے سری لنکا کی نئی حکومت کو اربوں ڈالر کی چینی سرمایہ کاری بند کرنے سے خبر دار کیا تھا۔ سری لنکا کے نئے صدر چینی حکام کے ساتھ ملاقات میں 5.3 بلین مالیت کے اُن معاہدوں پر دوبارہ گفت و شنید کریں گے جن پر اُن کے پیش رو مہندا راجا پاکسے دستخط کر چُکے تھے۔
سری لنکا کے سابق صدر مہندا راجا پاکسے نے ایک عشرے پر محیط اپنے دورِ صدارت میں ملک کے بنیادی ڈھانچے کی تعیمرنو میں چین پر غیر معمولی انحصار کیا تھا۔ انہوں نے چین کے فنڈ سے ایک بندرگاہی شہر کی تعمیر کا منصوبہ طے کیا تھا جسے نئے صدر میتھری پالا سیری سینا نے اقتدار میں آتے ہی معطل کر دیا تھا۔
جمعرات کو بیجنگ میں میتھری پالا سیری سینا کے ساتھ ملاقات میں چینی صدر شی نے چین اور سری لنکا کے روایتی دوستانہ تعلقات کے ایک نئے دور کی بات کی۔ شی جن پنگ کا کہنا تھا،" صدر سیری سینا آپ چینی عوام کے ایک دیرینہ رفیق ہیں" ۔ شی نے کہا ہے کہ چین دونوں ممالک کی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کو مضبوط تر بنانے میں حقیقی تعاون کرنا چاہتا ہے۔ اس موقع پر سری لنکا کے صدر نے 1983 ء کا اپنا پہلا دورہِ چین یاد کرتے ہوئے کہا کہ تب انہیں چینی کمیونسٹ پارٹی نے مدعو کیا تھا۔
دونوں صدور کی ملاقات کے بعد چین کے نائب وزیر خارجہ لیو جیان چاؤ نے کہا کہ دونوں ملک اپنے اقتصادی تعلقات بہتر بنانے کا عزم رکھتے ہیں۔
سری لنکا کو یہ شکایت ہے کہ اُسے اپنے انفرا اسٹرکچر یا بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے پروجیکٹس کے لیے چین سے ملنے والے فنڈ پر بہت زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ امر بھی اہم ہے کہ کولمبو میں ایک ساحلی شہر کی زمین کی بحالی کی 1.4 بلین ڈالر مالیت کی اسکیم، جسے سیری سینا نے معطل کر دیا تھا، کو پڑوسی ملک بھارت اپنے لیے ایک خطرہ تصور کرتا ہے۔ چین کے نائب وزیر خارجہ لیو نے تاہم کہا کہ سیری سینا اس بندرگاہی شہر کی اسکیم سے متعلق مسائل کو عارضی سمجھتے ہیں۔ لیو نے یہ بھی کہا کہ اس اسکیم کے بارے میں چین کے کوئی تحفظات نہیں ہیں اور اس سے متعلق امور طے کیے جانے کے بعد وہ اس اسکیم کے جاری رہنے کی امید کر رہے ہیں۔ اُدھر چینی کمیونسٹ پارٹی کا آلہ کار سمجھے جانے والے ایک روزنامے ’پیپلز ڈیلی‘ نے سری لنکا کے صدر کو باور کروایا ہے کہ اُن کے ملک کو اس وقت غیر ملکی سرمایہ کاری کی جتنی ضرورت ہے اس سے قبل کبھی نہیں رہی تھی۔
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ سری لنکا کے نئے صدر میتھری پالا سیری سینا نے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد چین کی بجائے اپنا پہلا غیر ملکی سرکاری دورہ بھارت کا کیا تھا، جس کا مقصد نئی دہلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو ایک مرتبہ پھر استوار کرنا خیال کیا گیا تھا۔ بیجنگ حکومت پر یہ الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ بحر ہند کے مختسلف ملکوں میں ارد گرد اپنا اثر و رسوخ بڑھاتے ہوئے بھارت کے مقابلے میں اپنے مفادات کو محفوظ بنانے کی کوشش کرتا رہا ہے۔