مسلمان ’خلافت کی طرف ہجرت‘ کریں، داعش کے رہنما کا نیا پیغام
15 مئی 2015عراقی دارالحکومت بغداد سے جمعہ پندرہ مئی کی صبح موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق سنی دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ، جسے مختصراﹰ آئی ایس کے علاوہ داعش کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کے اس رہنما کا گزشتہ چھ ماہ میں جاری کیا جانے والا یہ پہلا آڈیو پیغام ہے۔ اس پیغام میں البغدادی نے مسلمانوں کو ’دعوت‘ دیتے ہوئے کہا کہ وہ نقل مکانی کر کے ان علاقوں میں منتقل ہو جائیں، جہاں اس عسکریت پسند تنظیم نے اپنی طرف سے ’خلافت‘ کہلانے والی ایک نام نہاد مسلم مذہبی ریاست کے قیام کا اعلان کر رکھا ہے۔
اے ایف پی نے لکھا ہے کہ البغدادی نے اس پیغام میں کہا ہے، ’’ہر مسلمان سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ یا تو ہجرت کر کے خلافت (اسلامک اسٹیٹ) میں داخل ہو جائے یا پھر جہاں کہیں بھی کوئی مسلمان رہتا ہو، وہ ان ملکوں میں جنگ شروع کر دے۔‘‘
بغداد سے آمدہ رپورٹوں کے مطابق ابوبکر البغدادی کے اس آڈیو پیغام کا دورانیہ قریب آدھ گھنٹہ بنتا ہے اور بظاہر یہ آواز اسی شخص (البغدادی) کی ہے، جس نے نئے پیغام سے قبل اپنا آخری آڈیو پیغام گزشتہ برس نومبر کے وسط میں جاری کیا تھا۔
انسداد دہشت گردی کے ماہرین کے مطابق آئی ایس کے اس رہنما کا یہ نیا پیغام دانستہ طور پر ایک مخصوص وقت پر جاری کیا گیا ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ گزشتہ چند دنوں سے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں یہ رپورٹیں گردش کر رہی ہیں کہ ابوبکر البغدادی ممکنہ طور پر عراق اور شام میں امریکی قیادت میں کیے جانے والے فضائی حملوں میں زخمی ہو چکا ہے۔ اس پیغام کے ذریعے بالواسطہ طور پر یہ اشارہ دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کا یہ سربراہ مبینہ طور پر خیریت سے ہے۔ گزشتہ برس نومبر کے وسط میں بھی اس جنگجو رہنما کا ایک آڈیو پیغام اس کی سلامتی سے متعلق شکوک و شبہات سے عبارت اسی طرح کے حالات میں جاری کیا گیا تھا۔
اے ایف پی نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ فوری طور پر اس بات کی تصدیق کا کوئی راستہ نظر نہیں آتا کہ آیا یہ آڈیو ریکارڈنگ واقعی ابوبکر البغدادی کی ہے یا پھر یہ کہ یہ بیان کب ریکارڈ کیا گیا تھا۔
دیگر رپورٹوں کے مطابق البغدادی کا یہ نیا بیان کل جمعرات کی رات جاری کیا گیا اور ساتھ ہی داعش کے انتہا پسندوں کی حامی چند ویب سائٹس پر اس تقریر کے متن کا پانچ مختلف زبانوں میں ترجمہ بھی جاری کر دیا گیا۔ اس بیان میں البغدادی کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ’’کیا وہ وقت آ نہیں گیا کہ ہر مسلمان جان لے کہ خلافت کے سائے تلے آئے بغیر طاقت، عزت، حفاظت اور حقوق میں سے کچھ بھی حاصل نہیں کیا جا سکے گا۔‘‘
اس پیغام میں البغدادی نے یمن کی صورت حال سے متعلق ریاض حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکمران مبینہ طور پر صرف مغربی دنیا کو خوش کرنے کے لیے یمن میں حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف اپنے عسکری مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کئی تجزیہ نگاروں کے مطابق اس پیغام میں البغدادی نے مسلمانوں کو اس دہشت گرد تنظیم کے جہادیوں کا ساتھ دینے کی دعوت تو دی ہے لیکن ساتھ ہی اس حقیقت کو نظر انداز کر دیا گیا ہے کہ اسی عسکریت پسند تنظیم پر عالمی سطح پر کس قدر تنقید بھی کی جا رہی ہے، جس میں اعتدال پسندانہ اور پرامن سوچ کے حامل مسلمان کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ اس پس منظر میں اس نئے پیغام کے ساتھ اسلامک اسٹیٹ نے محض ابوبکر البغدادی کے ممکنہ طور پر شدید بیمار یا زخمی ہونے سے متعلق پائے جانے شبہات زائل کرنے کی کوشش کی ہے۔