1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق پھر تشدد کی لپیٹ میں، مزید ہلاکتیں

شامل شمس24 اگست 2013

عراق میں ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں کم ازکم چھبیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام کے مطابق یہ حملہ دارالحکومت بغداد کے شمال میں واقع ایک پارک میں کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/19VVp
REUTERS/Thaier al-Sudani
تصویر: Reuters

جس علاقے میں یہ بم دھماکا ہوا ہے اس میں متعدد ریستوران واقع ہیں۔ حکام کے مطابق اس حملے میں پچاس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

عراق میں جاری فرقہ وارانہ تشدد کے نتیجے میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران تین ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

مبصرین کے مطابق عراقی حکام ان دہشت گردانہ کارروائیوں کو روکنے میں یکسر ناکام ہو چکے ہیں۔ مگر عراقی وزیر اعظم نوری المالکی کا کہنا ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کا قلع قمع کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور اس حوالے سے ان کی حکومت مزید اقدامات کرے گی۔

جمعے کو ہونے والی پر تشدد کارروائیوں میں صرف بغداد کا پارک بم دھماکا ہی شامل نہیں۔ عراق بھر میں پر تشدد کارروائیاں دیکھی گئیں جس میں فائرنگ کے واقعات بھی شامل ہیں۔ یہ واقعات عراق کے شیعہ اور سنی دونوں علاقوں ہی میں پیش آئے۔

[16083351] Photo: Aude Guerrucci/Consolidated +++(c) dpa - Report+++
وزیر اعظم نوری المالکی کا کہنا ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کا قلع قمع کرنے کا عزم رکھتے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/dpaweb

جمعے کی صبح بغداد کے شمال میں مسلح افراد ایک شیعہ علاقے میں واقع ایک گھر میں گھس گئے اور انہوں نے فائرنگ کر کے تین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ ایک دوسرے واقعے میں بغداد کے جنوب میں واقع حلہ کے علاقے میں ہونے والی پر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوئے۔

عراق کے سنی اکثریتی علاقے موصل میں درجن کے قریب فائرنگ اور دھماکوں کے واقعات رپورٹ کیے گئے۔ ان واقعات میں دو افراد کے ہلاک اور بارہ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

دریں اثناء عراقی حکومت نے کہا ہے کہ ملکی سکیورٹی فورسز نے القاعدہ سے منسلک سات عسکریت پسندوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

رواں برس عراق میں عیدالفطر کے موقع پر کیفے، ریستورانوں اور ہوٹلوں میں ہونے والے بم دھماکوں میں 74 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بین الاقوامی برادری کی جانب سے عراق میں ہونے والی ہلاکتوں کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید