1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق میں دہشت گردی کرنے والے ’اسلام کے دشمن‘ ہیں، امریکا

عاطف توقیر11 اگست 2013

امریکا نے عراق میں ہفتے کے روز دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں ’اسلام دشمن‘ قرار دیا ہے۔ اس غیرمعمولی بیان میں کہا گیا ہے کہ بم دھماکوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنانا ایک ’بزدلانہ‘ عمل ہے۔

https://p.dw.com/p/19NYO
تصویر: Reuters

عراق میں ہفتے کے روز متعدد مقامات پر ہونے والے کار بم دھماکوں میں کم از کم 69 افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔ عید کے موقع پر شیعہ اور سنی دونوں مسالک سے تعلق رکھنے والوں کی اکثریت والے علاقوں میں ہونے والے ان حملوں میں کیفے، ریستورانوں اور ہوٹلوں کو نشانہ بنایا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ہفتے کے روز بغداد سمیت عراق بھر میں پیش آنے والے واقعات میں اتنی زیادہ ہلاکتوں کے بعد یہ خدشات جنم لے رہے ہیں کہ عراق تشدد کے ایک لامتناہی سلسلے کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اپریل میں حکومت کی جانب سے سنی مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے آغاز کے بعد سے عراق بھر میں پرتشدد واقعات میں واضح اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ماہ رمضان میں بھی عراق میں متعدد مقامات پر پرتشدد کارروائیوں میں درجنوں شہری ہلاک ہوئے۔

Irak Bagdad Anschlagserie Terror 10.08.2013
بغداد میں ہوئے ایک بم دھماکے کے بعد دھوئیں کے بادلتصویر: picture alliance / AP Photo

ان واقعات کے بعد کہا جا رہا ہے کہ عراق تیزی سے فرقہ وارنہ تشدد کے اسی سلسلے کی جانب بڑھ رہا ہے، جو سن 2006 اور 2007 میں دیکھنے میں آیا تھا۔ سن 2007ء کے بعد رواں برس رمضان سب سے زیادہ خونریز رہا، جب مختلف واقعات میں تقریبا 671 افراد ہلاک ہوئے۔

عید الفطر کے موقع پر عراقی سکیورٹی فورسز کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ عوام کی جان اور املاک کی حفاظت کے لیے کڑے انتظامات کر رہی ہیں تاکہ اس تہوار کے موقع پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ہفتے کے روز زیادہ تر بم دھماکے ایک گھنٹے کے اندر ہوئے، جس سے ان حملوں میں باہمی ربط کا پتا چلتا ہے۔

فی الحال کسی گروپ یا تنظیم کی جانب سے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے، تاہم ماضی میں سکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں القاعدہ ملوث رہی ہے۔