1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جی ایٹ اجلاس: یونان کو یورو زون کا حصہ رکھنے اور نمو کو فروغ دینے پر اتفاق

20 مئی 2012

آٹھ ترقی یافتہ اقوام کے سربراہی اجلاس جی ایٹ نے یونان کو یورو زون کا حصہ رکھنے کی حمایت کی ہے اور عالمی معیشت کی بحالی کے اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ مالیاتی بحران سے نمٹنے کا بھی عزم ظاہر کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/14ytH
تصویر: picture-alliance/dpa

امریکی صدارتی آرام گاہ کیمپ ڈیوڈ میں جمع ہونے والے رہنماؤں نے یورپ میں بچتی اقدامات پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ امریکی طرز پر معیشت کو تحریک دینے کی بھی حمایت کی ہے۔ تاہم یہ بات واضح تھی کہ اس معاملے پر رہنماؤں میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔

ان رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا: ’ہم اپنی معیشتوں میں دوبارہ جان ڈالنے اور انہیں مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ مالیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے پر کاربند ہیں۔ اس دوران ہم اس بات کو بھی تسلیم کرتے ہیں کہ ہم میں سے ہر کوئی ان اقدامات کے درست ہونے پر یکساں مؤقف نہیں رکھتا۔‘

سربراہی اجلاس کا مرکزی پیغام یہ تھا کہ یورو زون کا بحران یورپ کے مشترکہ کرنسی بلاک کے سترہ ملکوں اور کمزور امریکی بحالی کو متاثر کر سکتا ہے۔

Auftakt G8-Gipfel in Camp David (USA)
جی ایٹ کے رہنماؤں نے بچتی اقدامات کے ساتھ ساتھ معاشی نمو کو فروغ دینے کی بھی حمایت کی ہےتصویر: dapd

بحران زدہ ملک یونان میں رواں ماہ کے انتخابات میں رائے دہندگان نے بچتی اقدامات کی حمایت کرنے والی جماعتوں کو مسترد کر دیا تھا اور اب سترہ جون کو دوبارہ ہونے والے انتخابات پر بھی بے یقینی کے سایے لہرا رہے ہیں۔ ایک اور یورپی ملک اسپین میں بھی قرضوں کا بحران گھمبیر شکل اختیار کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

امریکی صدر اوباما نے اپنے اختتامی بیان میں یورو زون کے رہنماؤں کو یاد دلایا کہ ان کی ناکامی کی صورت میں بہت بڑی قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا: ’ہماری اوّلین ترجیح نمو اور ملازمتیں ہونی چاہیے۔‘

اس کانفرنس کے دوران جی ایٹ کے رہنماؤں نے ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر مشترکہ مؤقف اپناتے ہوئے تہران پر دباؤ میں اضافہ کیا۔ انہوں نے تہران کے خلاف پابندیوں پر عمل درآمد کرنے کا عزم ظاہر کیا اور اس بات کا اشارہ دیا کہ ضرورت پڑنے پر تیل کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے وہ مل جل کر کام کریں گے۔

US-Präsident Barack Obama
اوباما نے امید ظاہر کی ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کے مسئلے کو پر امن انداز میں حل کیا جا سکتا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

صدر اوباما نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’ہمیں امید ہے کہ ہم (ایران کے) مسئلے کو پر امن انداز میں اس طرح حل کر سکتے ہیں جو نہ صرف بین الاقوامی برادری میں اس کی خود مختاری اور حقوق کا احترام کرے بلکہ اس کی ذمہ داریوں کا بھی احساس دلائے۔‘

کیمپ ڈیوڈ کے سربراہی اجلاس کے بعد صدر اوباما اور جی ایٹ کے کئی رہنما شکاگو روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ نیٹو کے دو روزہ سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

(hk/ng (Reuters