ریبوک اب ایڈیڈاس کی ملکیت نہیں رہا
13 اگست 2021
کھیلوں کا ساز و سامان بنانے والی جرمنی کی مقبول کمپنی ایڈیڈاس نے 15 سال سے ریبوک کو اپنی ملکیت میں رکھا ہوا تھا تاہم اس کی زبوں حالی کے سبب اسے اب ایک امریکی کمپنی کے ہاتھوں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسی ہفتے اسپورٹس اشیاء بنانے والی مشہور جرمن کمپنی ایڈیڈاس نے اعلان کیا کہ وہ اپنے برانڈ ریبوک کو ایک امریکی کمپنی کے ہاتھوں 2.1 بلین یورو یا 2.5 بلین امریکی ڈالر کے عوض فروخت کرنے کا معاہدہ کر چُکی ہے۔ ریبوک 2006ء سے ایڈیڈاس کی ملکیت تھا تاہم وہ اسے کامیاب انداز سے آگے بڑھانے میں ناکام رہی۔ ایڈیڈاس کے اس اعلان کیساتھ ہی اس کے اسٹاک میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
لندن اولمپکس: ایڈیڈاس کاروباری برتری کی دوڑ میں
ریبوک اب کس کی ملکیت
اطلاعات کے مطابق ریبوک کی نئی مالک کمپنی ایک امریکی گروپ (ABG) ہو گا۔ اس امریکی گروپ میں فیشن ریٹیلرز جیسے کہ JC Penny Foreever 21 ، Brooks Brothers کے علاوہ میگزین 'اسپورٹس السٹریٹڈ‘ بھی شامل ہے۔ ایڈیڈاس کے سی ای او کاسپر رورسٹڈ نے پریس ریلز میں کہا،'' ملکیت میں اس تبدیلی کے ساتھ ہمیں یقین ہے کہ ریبوک برانڈ طویل المدتی کامیابی کے لیے راہ ہموار کرے گی۔‘‘ اس برانڈ کی فروخت کے اعلان کیساتھ ہی اس کے حصص میں واضح اضافہ ہوا ہے۔
مشکلات میں گھرا برانڈ
امریکی کمپنی اے بی جی کے کینیڈا سے تعلق رکھنے والے چیف جیمی سالٹر نے اس بارے میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا،'' ریبوک کی کامیابی کو پھر سے آگے بڑھانے کی کوششیں ہمارے لیے ایک اعزاز ہے۔ ہم اس برانڈ کی کامیابی کے لیے ریبوک کی ٹیم کیساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔‘‘
ریبوک کمپنی امریکی شہر بوسٹن میں قائم ہے۔ 15 سال قبل اسے جرمن کمپنی ایڈیڈاس نے 3.1 بلین یورو یا 3.8 امریکی ڈالر میں خریدا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ جرمنی کے اس اسپورٹس جائنٹ نے دراصل اپنے امریکی حریف نائکی کے مقابلے میں کھڑا ہونے کے لیے اسے خریدا تھا۔
ایڈیڈاس کا کہنا تھا کہ ریبوک کی سیل آئندہ سال اس کی مالی صورتحال پر اثر انداز نہیں ہو گی اس کمپنی کے اسٹاک میں اس کے اعلان کی خبر پھیلتے ہی 1.6 فیصد اضافہ ہوا۔
ک م/ ع ا ) رائٹرز، ڈی پی اے(