برلسکونی کی سیاسی جماعت دھڑے بندی کا شکار
17 نومبر 2013ارب پتی سیاستدان سلویو برلسکونی کو ٹیکس چھپانے کے تحت دی جانے والی سزا کے بعد اب سینیٹ سے بیدخلی کا سامنا ہے۔ سینیٹ میں ووٹنگ سے قبل ان کی سیاسی جماعت منقسم ہو گئی ہے۔ موجودہ وزیر اعظم انریکو لیٹا کی حکومت میں شامل وزیر داخلہ انجلینو الفانو نے اپنے ساتھیوں سمیت ایک نیا سیاسی گروپ قائم کر لیا ہے۔ الفانو پیپل آف فریڈم پارٹی کے سابق جنرل سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں اور انہیں کچھ عرصہ قبل تک برلسکونی کی سیاسی گدی کا جانشین خیال کیا جاتا تھا۔ الفانو گروپ میں سینیٹ کے 30 اور ایوانِ زیریں کے 27 ارکین شامل ہیں۔
جمعے کے روز الفانو گروپ کی علیحدگی کے بعد برلسکونی نے اپنی پیپل آف فریڈم پارٹی کا اجلاس ہفتے کے روز طلب کر لیا تھا۔ اس اجلاس میں پیپل آف فریڈم پارٹی کی شناخت کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اب اِس کا نیا نام فورسے اٹلی (Forza Italia) یعنی ''اٹلی آگے بڑھو‘‘ رکھا گیا ہے۔ برسوں قبل برلسکونی نے اپنی سیاسی تحریک کا نام بھی فورسے اٹلی رکھا ہوا تھا۔ مبصرین کے خیال میں برلسکونی نے اپنی موجودہ پارٹی کو پرانا نام دے کر اپنی سابقہ تحریک کو زندہ کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔
ہفتے کے روز برلسکونی نے اپنی پارٹی اجلاس میں واضح کیا کہ وہ لیٹا حکومت کی مزید حمایت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں اور ارکان کی علیحدگی کے بعد وہ لیٹا حکومت کو گرانے کے اہل بھی نہیں رہے۔ برلسکونی کا مزید کہنا تھا کہ اُس سیاستدان کے ساتھ کابینہ یا پارلیمنٹ میں ایک ساتھ نہیں بیٹھا جا سکتا جو عوام کے لیڈر کی سیاسی موت کا متمنی ہے۔ اپنی تقریر میں سابق وزیراعظم نے اطالوی نظامِ انصاف پر تنقید کے ساتھ ساتھ لیٹا حکومت کی معاشی پالیسیوں پر بھی نکتہ چینی کی۔ برلسکونی کے نزدیک ان کی سیاسی جماعت اصولوں اور پالیسی کی بنیاد پر منقسم نہیں ہوئی بلکہ یہ شخصیات کے ٹکراؤ کا نتیجہ ہے۔
برلسکونی کی سیاسی جماعت سے علیحدگی اختیار کرنے والے گروپ کے لیڈر انجیلینو الفانو ہیں۔ الفانو پیشے کے اعتبار سے ایک وکیل ہیں اور سِسلی سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی عمر 43 برس ہے۔ ان کے نئے دھڑے کو ’’نیو سینٹر رائٹ‘‘ کے نام سے پکارا جا رہا ہے۔ الفانو نے برلسکونی کی جماعت سے علیحدگی کو ایک تکلیف دہ عمل قرار دیا ہے۔ علیحدگی اختیار کرنے کے بعد اپنی پہلی نیوز کانفرنس میں الفانو کا کہنا تھا کہ اٹلی میں سیاسی مسائل کو بڑھا کر ملک کے مستقبل کو خراب کرنے کا وہ اور ان کے ساتھی سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔ انہوں نے برلسکونی کی نئی سیاسی جماعت کا حصہ بننے سے بھی انکار کر دیا۔ الفانو نے البتہ 27 نومبر کو سینیٹ میں برلسکونی کی رکنیت ختم کرنے کے خلاف ہونے والی ووٹنگ میں ان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
لیٹا حکومت میں شامل پانچ وزراء بھی انجیلینو الفانو کے ساتھی ہیں اور اس طرح اب حکومت میں برلسکونی کی سیاسی جماعت کی موجودگی صفر ہو کر رہ گئی ہے۔ برلسکونی کی سیاسی جماعت ستمبر سے اندرونی خلفشار کا سامنا کر رہی ہے۔ ستمبر میں پہلے برلسکونی نے لیٹا حکومت میں شامل اپنے وزراء کی استعفے پیش کر کے حکومت کو متزلزل کر دیا تھا لیکن اطالوی وزیراعظم کسی نہ کسی طرح اپنی حکومت بچانے میں کامیاب ہو گئے۔ برلسکونی نے بعد میں حکومت کی مخالفت کرنے کا اعلان واپس لے لیا تھا اور اُسے اُن کی سیاسی پسپائی سے تعبیر کیا گیا تھا۔