برلسکونی کے’وزراء‘ لیٹا کی طرف
2 اکتوبر 2013اینریکو لیٹا کی حمایت کا یہ اعلان اٹلی کے وزیر داخلہ اور برلسکونی کی جماعت پیپل آف فریڈم (پی ڈی ایل) کے سیکرٹری انجلینوالفانو اور وزیر ٹرانسپورٹ ماؤریسیو لوُپی کی جانب سے سامنے آیا۔ ان کے اس اعلان کو برلسکونی کے فیصلوں سے انحراف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
کابینہ میں شامل برلسکونی کی جماعت پی ڈی ایل کے وزراء ہفتے کو مستعفی ہو گئے تھے۔ اس کے نتیجے میں لیٹا کی حکومت کا وجود خطرے میں ہے۔ حکومت بچانے کے لیے انہیں پارلیمانی اکثریت درکار ہے۔
الفانو نے منگل کو صحافیوں سے بات چیت میں کہا: ’’میں پوری طرح قائل ہوں کہ ہماری ساری جماعت کو اعتماد کے ووٹ کے مرحلے میں لیٹا کی حمایت کرنی چاہیے۔‘‘
وزیر اعظم نے منگل ہی کو الفانو، لوُپی اور پی ڈی ایل کے تین دیگر وزراء کے استعفے بھی مسترد کر دیے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ پی ڈیل ایل کے ان ارکان کی جانب سے وزیر اعظم کی حمایت کا ردِ عمل ہے۔
روئٹرز نے پی ڈیل ایل کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان کی جماعت کے تقریباﹰ 30 سینیٹر لیٹا کی حمایت کے لیے تیار ہیں۔
اینریکو لیٹا اعتماد کا ووٹ طلب کرنے سے پہلے اپنے لیے موجود حمایت کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے اتوار کو اعلان کیا تھا کہ پارلیمنٹ میں بدھ کو اعتماد کے ووٹ کے لیے کارروائی ہو سکتی ہے۔
ٹیکس فراڈ پر برلسکونی کے لے سنائی جانے والی سزا پر خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔ اپنے وزراء کی جانب سے استعفے دینے کے بعد انہوں نے نئے انتخابات کا مطالبہ کیا تھا۔ صدر جارجیو ناپولیتانو کہہ چکے ہیں کہ قبل از وقت انتخابات کا اعلان آخری حربے کے طور پر ہی کیا جائے گا۔
یورو زون کی اس تیسری بڑی معیشت میں یہ سیاسی بحران گزشتہ ہفتے سے چلا آ رہا ہے اور مالیاتی منڈیوں اور بین الاقوامی پارٹنرز کی نظریں اٹلی پر لگی ہیں۔ گزشتہ جمعے کو کابینہ کے ارکان کے درمیان بجٹ خسارے کو یورپی یونین کی طے شدہ حدود میں رکھنے کے لیے اقدامات پر اتفاق نہیں ہو سکا تھا۔
پی ڈی ایل اوراینریکو لیٹا کے درمیان برلسکونی کی پارلیمانی رکنیت منسوخ کرنے کے اقدامات کی وجہ سے بھی کشیدگی چلی آ رہی تھی۔