ایک نرس نے اپنے مریضوں کو موت کی نیند سلا دیا
6 جون 2019اتنی بڑی تعدادا میں انسانوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کا یہ دوسری عالمی جنگ کے بعد دور کا سب سے بڑا وا قعہ ہے۔‘‘
نیلز ہوگل نامی نرس نے منشیات والے مہلک انجکشنز مریضوں کے جسم میں داخل کیے۔ نیلز ہوگل کا طریقہ واردات کچھ مختلف اس لیے تھا کہ وہ پہلے خفیہ طور پر جان لینے کی غرض سے مریضوں کے جسم میں انجیکشنز منتقل کرتا بعد ازاں وہ دکھاوے کے لیے ان کی جان بچانے کی تگ و دو کرتے تھے۔ پراسیکیوٹر نے ماضی میں کیے گئے درجنوں قتل کے بارے میں بھی میڈیا کو آگاہ کیا۔
مریضوں کو زہریلا انجکشن دے کر جیتا مرتا دیکھنا اس نرس کو اچھا لگتا تھا۔اس کے مطابق مریضوں کو دوا دے کر حرکت قلب کے بند ہونے کا منظر اسے پسند تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے 85 مریضوں کی جان لی۔ سن 2000 سے سن 2003 کے دوران نیلز نے ان مریضوں کو قتل کیا۔ اس وقت نیلز دو اسپتالوں میں بیک وقت کام کر رہا تھا۔ 42 سالہ نیلز کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔