اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کارروائی مشکل اور پیچیدہ ہے، چک ہیگل
12 اکتوبر 2014خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی وزیر دفاع چک ہیگل کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی فضائیہ کی طرف سے اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں کی خلاف کی جانے والی کارروائیوں کی وجہ سے کچھ فائدہ ضرور ہوا ہے لیکن یہ مشن آسان نہیں ہوگا۔ ہفتے کے دن چلی کے دارالحکومت سانتیاگو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’آئی ایس آئی ایس کو شکست دینے کے لیے ہم سے جو کچھ ہو سکتا ہے، ہم وہ فضائی حملوں کے ذریعے کر رہے ہیں۔ حقیقت میں ان فضائی حملوں سے کچھ پیشرفت ہوئی ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے کوبانی کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ یہ ایک مشکل کام ہے۔
ترکی کی سرحد سے متصل شامی کرد علاقے کوبانی میں اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے خلاف نبرد آزما کرد فائٹرز نے امریکا اور اس کے عرب اتحادی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ان انتہا پسندوں کے خلاف اپنے حملوں میں تیزی لائیں۔ کوبانی کے ایک اہلکار ادریس نشان کے مطابق ہتھیاروں کی کمی کہ وجہ سے وہ جہادیوں کے خلاف کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامک اسٹیٹ کے پاس ٹینک اور بھاری اسلحہ ہے جبکہ وہ کلاشنکوفوں اور گولیوں سے ان کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق کوبانی کا مکمل محاصرہ کیے ہوئے جہادی سست مگر مسلسل پیشقدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق جہادیوں کی سست روی کی وجہ امریکی فضائی حملے ہی ہیں۔
آبزرویٹری نے ہفتے کے دن بتایا کہ کوبانی پر کنٹرول کے لیے جہادیوں کے ایک بڑے حملے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ اسلاملک اسٹیٹ کے جنگجوؤں نے ہفتے کو کوبانی پر حملہ کیا لیکن نوے منٹ کی خونریز لڑائی کے بعد وہ پسپا ہو گئے۔ آبزرویٹری نے کہا ہے کہ کوبانی کی جنگ میں ہلاک شدگان کی تعداد پانچ سو سے متجاوز ہو گئی ہے۔ ان ہلاک شدگان میں اسلامک اسٹیٹ کے 298 جنگجو بھی شامل ہیں۔ جہادیوں نے سولہ ستمبر کو کوبانی پر حملہ کیا تھا۔
لاطینی امریکی ممالک کے اپنے چھ روزہ دورے کے دوران چک ہیگل نے اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جاری عسکری مہم کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا، ’’یہ ایک طویل المدتی کوشش ہو گی۔ یہ مشکل اور پیچیدہ عمل ہے۔ ہم اس سلسلے میں اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔‘‘
ادھر ہفتے کے دن جرمن شہر ڈوسلڈوف میں تارکین وطن پس منظر سے تعلق رکھنے والے بیس ہزار کرد باشندوں نے اسلامک اسٹیٹ کی پرتشدد کارروائیوں کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی۔ پولیس نے بتایا ہے کہ پر امن مظاہرین اپنے طے شدہ روٹ پر چلتے ہوئے سٹی سینٹر پر پہنچ کر منتشر ہو گئے۔ کرد مظاہرین نے بتایا کہ اس ریلی کا مقصد شام کے کرد علاقے کوبانی میں اسلامک اسٹیٹ کی بہیمانہ کارروائیوں کی طرف توجہ مبذول کرانا تھا۔ گزشتہ روز پیرس میں بھی ہزاروں کرد مظاہرین نے اسی تناظر میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔