آئی فون فور ایس خریدنے والوں کی لمبی قطاریں
12 نومبر 2011معروف کمپیوٹر ساز ادارے ایپل کی طرف سے اس کا نیا آئی فون چار اکتوبر کو متعارف کرایا گیا، چونکہ اس نئے فون کو آئی فون فور ایس کا نام دیا گیا ہے تو شروع میں یہ بات فون صارفین اور ٹیکنالوجی سے متعلق ان تمام لوگوں کے لیے مایوسی کا سبب بنی جو آئی فون فائیو کے منتظر تھے۔ تاہم اب یہ نیا آئی فون فروخت کے لیے پیش کیا جا چکا ہے۔
ایپل کی طرف سے جن تین نئی مارکیٹوں میں اس کے نئے آئی فون کی فروخت شروع کی گئی ہے ان میں نیوزی لینڈ، چین کا جنوبی شہر ہانگ کانگ اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔
نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ویلنگٹن سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق آک لینڈ اور کئی دیگر شہروں میں بہت سے صارفین دکانیں کھلنے سے قریب پندرہ گھنٹے پہلے ہی لمبی لمبی قطاروں میں وہاں جمع ہو گئے تھے۔
چین کے جنوبی شہر ہانگ کانگ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ایپل اسٹور کے دروازے جب کھولے گئے تو اس وقت ہزاروں لوگ اس کے باہر جمع تھے۔ ان افراد میں صارفین کے علاوہ ایسے منافع خور بھی شامل تھے جو ایپل کا یہ نیا فون خرید کر اسے بعد ازاں زیادہ مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں۔ ایسے ہی ایک ٹیلی فون ڈیلر کین وونگ Ken Wong نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ صبح سات بجے ایپل اسٹور سے فروخت شروع ہونے کے بعد سے تب تک 198 آئی فون خرید چکا تھا۔ اس مقصد کے لیے اس نے باقاعدہ اپنے لوگوں کو خریداروں کی قطار میں لگایا ہوا تھا۔ وونگ کے مطابق اس نے ایسے ہر فرد کو فون حاصل کرنے کے عوض 70 امریکی ڈالرز کے برابر رقم دی۔ کین وونگ کے مطابق اس نے یہ فون اپنے دوستوں اور گاہکوں کے لیے خریدے ہیں۔
جنوبی کوریا میں آئی فون فور ایس وہاں کی ٹاپ موبائل آپریٹنگ کمپنی SK ٹیلی کام کے ذریعے فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔ نئے فون کی فروخت شروع ہونے کے موقع پر رنگا رنگ تفریحی پروگرام بھی منعقد کیے گئے۔
نیوزی لینڈ،جنوبی کوریا اور ہانگ کانگ میں آئی فون فور ایس کی جمعہ 11 نومبر سے فروخت ایپل کی اس پروڈکٹ کی بین الاقوامی مارکیٹنگ کے دوسرے مرحلے میں شروع کی گئی ہے۔ اس سے قبل پہلے مرحلے میں 14 اکتوبر کو یہ نیا آئی فون آسٹریلیا، جاپان، جرمنی، فرانس اور برطانیہ سمیت کئی ملکوں میں فروخت کے لیے پیش کر دیا گیا تھا۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: مقبول ملک