1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی قانون سازی: مسافروں کے کوائف سکیورٹی اداروں کے حوالے

کشور مصطفیٰ16 جولائی 2015

یورپی یونین کے قانون سازوں نے ایک نیا بل منظور کیا ہے جس کے تحت ایئر لائنز کو یورپی یونین کے حدود میں آنے اور یہاں سے پرواز کرنے والے مسافروں کے کوائف، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فراہم کرنا ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/1Fzw3
تصویر: picture-alliance/dpa

یورپی یونین میں شامل ممالک کی حکومتوں کو یورپی جہادیوں کے عراق اور شام جا کر اسلامک اسٹیٹ کی صفوں میں شامل ہونے کے رجحان میں اضافے پر گہری تشویش لاحق ہے۔ اس رجحان پر قابو پانے اور یورپی یونین کے باشندوں کے شام اور عراق جا کر دہشت گرد گروپ داعش کے لیے لڑنے کے عمل کو روکنے کے لیے ممکنہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہیں کوششوں کے سلسلے کی ایک کڑی یورپی یونین کا بُدھ کے روز سامنے آنا والا یہ فیصلہ ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سے تمام ایئر لائنز کو یورپی یونین سے باہر پرواز کرنے والے اور ان رکن ممالک میں آنے والے مسافروں کے جملہ کوائف بشمول اُن کی ٹکٹوں کی قیمت کی ادائیگی سے متعلق معلومات قانون نافذ کرنے والے اداروں کو منتقل کرنا ہوں گی۔

یورپی یونین کے رکن ملکوں کی حکومتیں ایک عرصے سے اس قانون کی منظوری کے لیے کوششیں کر رہی تھیں۔ اس سلسلے میں تاہم یہ امر اہم ہے کہ یورپی پارلیمان اس قانون کی منظوری کے خلاف اس لیے دو سال تک مزاحمت کرتی رہی کہ اُس کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی بھی نیا قانون یورپی باشندوں کے پرائیویسی کے حقوق کی خلاف ورزی ہو گا۔

Passagier Daten EU Terrorfahnder Dossierbild 2
مسافروں کے جملہ کوائف بشمول اُن کی ٹکٹوں کی قیمت کی ادائیگی سے متعلق معلومات قانون نافذ کرنے والے اداروں کو منتقل کیے جائیں گےتصویر: picture-alliance/Robert B. Fishman

یورپی یونین کی حکومتوں کو یہ خطرہ ہے کہ شام اور عراق جا کر داعش کے عسکریت پسندوں کے ساتھ جہاد میں حصہ لینے والے یورپی باشندے واپس یورپ آ کر مختلف مقامات کو اپنے دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بنائیں گے۔ اس مسئلے پر بہت زیادہ توجہ رواں برس جنوری میں فرانس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد مرکوز کی گئی۔ تب مسلم انتہا پسندوں نے فرانسیسی طنزیہ ہفت روزہ جریدے شارلی ایبدو پر حملہ کر کے 12 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد یورپی سطح پر اس بارے میں بحث غیر معمولی شدت اختیار کر گئی تھی کہ نام نہاد ’یورپی جہادیوں‘ کی سرگرمیوں پر کس طرح قابو پایا جائے؟

بُدھ پندرہ جولائی کو یورپی پارلیمان کی شہری آزادیوں سے متعلق کمیٹی کے اراکین نے ’’پیسنجر نیم ریکارڈ‘ نامی قانونی تجویز کی ایک ترمیم شدہ دستاویز کے سلسلے میں ووٹنگ کے ذریعے اس بل کی منظوری دے دی۔ اس بل کو حتمی قانونی شکل یورپی یونین کے ممبر ممالک کے ساتھ مزید مذاکرات کے بعد دی جائے گی۔

EU Luftverkehr Handgepäck Flughafen
کوائف کی بنیاد پر مسافروں کے ممکنہ مشکوک رویے یا انداز کی شناخت کی جا سکے گیتصویر: AP

اس طرح ایک ایسا نظام تشکیل پائے گا جس میں یورپی یونین کی حدود میں آنے والی اور یہاں سے باہر جانے والی مسافر پروازوں میں سوار مسافروں کے کوائف، جیسے کے سیٹ نمبر، ذاتی کوائف، رابطہ کرنے کے لیے نمبر، سفر کا وقت اور راستہ اور ٹکٹ کی قیمت کی ادائیگی کی تفصیلات تک تمام ایئر لائنز یورپی یونین کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فراہم کریں گی۔ ان کوائف کی بنیاد پر مسافروں کے ممکنہ مشکوک رویے یا انداز کی شناخت کی جا سکے گی۔ اس قانون کا اطلاق یورپی یونین میں شامل ممالک کے اندر یا مابین سفر کرنے والے مسافروں پر نہیں ہو گا۔

ایئر لائنز کی طرف سے حاصل کردہ مسافروں کے ڈیٹا کو کسی مسافر کی مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ضمن میں شناخت کے 30 دن بعد فاش کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد دہشت گردی کے جرائم کے ضمن میں پانچ سال جبکہ قومی مفادات کے خلاف جرائم کے ضمن میں چار سال تک ان کوائف کو محفوظ رکھا جا سکے گا۔

یورپی پارلیمان میں شامل لبرل اور گرین پارٹیوں کے نمائندوں کی طرف سے اس قانونی تجویز کی یہ کہہ کر مذمت کی جا رہی ہے کہ اس طرح وسیع پیمانے پر ڈیٹا یا کوائف کو اکٹھا کرنے کےعمل سے دہشت گردوں کو یورپ میں داخلے سے نہیں روکا جا سکتا۔