کھوبرا گاڑے امریکا سے نکل چکی ہیں، بھارت
10 جنوری 2014خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق نئی دہلی میں وزارتِ خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے کہا ہے کہ کھوبرا گاڑے نے وطن روانگی سے قبل ایک مرتبہ پھر خود کو بے قصور قرار دیا۔
امریکا نے کہا تھا کہ کھوبرا گاڑے ملک چھوڑ دیں۔ انہیں امریکا میں ایک مقدمے کا سامنا ہے جو واشنگٹن اور نئی دہلی حکومتوں کے مابین تنازعے کی وجہ بنا ہوا ہے۔
امریکی حکومت کے ایک اہلکار نے بتایا تھا کہ دیویانی کھوبرا گاڑے سے ملک چھوڑنے کی درخواست کی گئی ہے۔ کھوبرا گاڑے پر امریکی گرینڈ جیوری نے فردِ جرم عائد کر رکھی ہے۔ اس اہلکار نے مزید بتایا تھا کہ خاتون بھارتی سفارت کار تاحال امریکا میں ہی ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ امریکی درخواست ایک معاہدے کا نتیجہ دکھائی دیتی ہے جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان جاری سفارتی کشیدگی کو کم کرنا ہے۔
قبل ازیں ان کے امریکا چھوڑنے سے متعلق متضاد خبریں سامنے آئی تھیں۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق کھوبرا گاڑے کے وکیل ڈینیئل آرشیک نے بھی کہا تھا کہ وہ ابھی تک امریکا میں ہی ہیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ اپنے نیویارک سٹی کے اپارٹمنٹ میں ہیں۔
اس کے برعکس ڈی پی اے نے نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا تھا کہ کھوبرا گاڑے امریکا چھوڑ چکی ہیں۔ ایک جیوری نے ان پر جمعرات کو ہی فردِ جرم عائد کی۔
قبل ازیں امریکا نے بھارت کی جانب سے کھوبرا گاڑے کی اقوام متحدہ میں سفارت کار کی حیثیت سے تعیناتی کی درخواست منظور کر لی تھی۔ اس کے بعد واشنگٹن حکومت نے نئی دہلی سے کہا تھا کہ ان کی نئی حیثیت کی بدولت انہیں حاصل سفارتی استثنیٰ ختم کر دیا جائے۔ امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ بھارت نے یہ درخواست ردّ کر دی تھی جس کی وجہ سے واشنگٹن حکومت کو کھوبرا گاڑے کو ملک چھوڑ دینے کے لیے کہنا پڑا ہے۔
نیویارک میں بھارتی نائب قونصل جنرل ہونے کی حیثیت سے کھوبراگاڑے کو کسی مقدمے سے محدود استثنیٰ حاصل تھا جبکہ اقوام متحدہ کے سفارت کاروں کو کُلی استثنیٰ حاصل ہوتا ہے۔ بھارت نے اسی لیے اپنی سفارت کار کی اقوام متحدہ میں تعیناتی کی درخواست دی تھی۔
بھارتی سفارتی مشن کی رکن اور نائب قونصل جنرل دیویانی کھوبراگاڑے کو ویزا فراڈ اور غلط بیان دینے کے الزامات پر دسمبر میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
انہیں ڈھائی لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔ بھارت نے اس گرفتاری پر سخت ردِ عمل ظاہر کیا تھا اور نئی دہلی کا مطالبہ تھا کہ اس خاتون سفارت کار کے خلاف تمام الزامات خارج کیے جائیں۔ کھوبرا گاڑے نے ویزا فراڈ اور اپنی گھریلو ملازمہ کی تنخواہ سے متعلق غلط بیان دینے کے حوالے سے اپنے خلاف الزامات سے انکار کیا تھا۔