1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

پوٹن نے مسافر طیارے کے حادثے پر آذربائیجان سے معافی مانگ لی

28 دسمبر 2024

کریملن کے مطابق روسی صدر نے اپنے آذربائیجانی ہم منصب سے اس المناک واقعے کے روسی فضائی حدود میں پیش آنے پر معافی مانگ لی ہے۔ آذربائیجان کے مسافر طیارے کو بدھ کے روز پیش آنے والے حادثے میں اڑتیس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/4oeMO
آذربائیجان کے مسافر طیارے کو بدھ کے روز پیش آنے والے حادثے میں اڑتیس افراد ہلاک ہو گئے تھے
آذربائیجان کے مسافر طیارے کو بدھ کے روز پیش آنے والے حادثے میں اڑتیس افراد ہلاک ہو گئے تھےتصویر: Azamat Sarsenbayev/REUTERS

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے آج بروز ہفتہ اپنے آذربائیجانی ہم منصب سے قازقستان میں آذربائیجان کے ایک ہوائی جہاز کے گر کر تباہ ہونے کو ''افسوسناک واقعہ‘‘ قرار دیتے ہوئے، معافی مانگی ہے۔ اس حادثے میں 38 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ طیارہ بدھ کو آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے روسی جمہوریہ چیچنیا کے علاقائی دارالحکومت گروزنی کے لیے پرواز کر رہا تھا کہ اس کا رخ قازقستان کی طرف کر دیا گیا اور پھر یہ ہنگامی لینڈنگ کی کوشش کے دوران گر کر تباہ ہو گیا۔

طیارے کے حادثے پر آزربائیجان میں قومی سوگ جاری ہے
طیارے کے حادثے پر آزربائیجان میں قومی سوگ جاری ہےتصویر: Uncredited/AP Photo/picture alliance

اس مسافر طیارے پر سوار انتیس افراد زندہ بچ گئے تھے۔ کریملن کی جانب سے ہفتے کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کی لینڈنگ کی کوشش کے وقت یوکرینی ڈرون حملے کی وجہ سے گروزنی کے قریب روسی فضائی دفاعی نظام فائرنگ کر رہے تھے۔ تاہم اس بیان میں یہ کہنے سے گریز کیا گیا ہے کہ انہیں میں سے ایک فائر طیارے سے ٹکرایا۔

کریملن کی جانب سے جاری کیے گئے اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پوٹن نے آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف سے ''اس حقیقت کے لیے کہ یہ المناک واقعہ روسی فضائی حدود میں پیش آیا‘‘ معافی مانگی۔

روسی صدر نے اپنے آزربائیجانی ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات کی
روسی صدر نے اپنے آزربائیجانی ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات کی تصویر: Gavriil Grigorov/Sputnik/Kremlin Pool Photo/AP/picture alliance

اس سے قبل جمعے کے روز  ایک امریکی اہلکار اور ایک آذربائیجانی وزیر نے الگ الگ بیانات دیتے ہوئے اس حادثے کا ذمہ دار بیرونی ہتھیاروں کو ٹھہرایا۔ راشان نبییف اور وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی کے جمعے کے جائزوں میں بیرونی ہوابازی کے ماہرین کی طرف سے کیے گئے تجزیوں کی بازگشت شامل تھی، جنہوں نے یوکرین کے حملے کا جواب دینے والے روسی فضائی دفاعی نظام کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ نہ ہی کربی اور نہ ہی آذربائیجان کے وزیر نے فضائی دفاع کو مورد الزام ٹھہرانے والے بیانات پر براہ راست بات کی۔ حادثے میں بچ جانے والے مسافروں اور عملے نے آذربائیجانی میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے طیارے کے گروزنی کے اوپر چکر لگاتے ہوئے زوردار آوازیں سنی تھیں۔۔

ش ر⁄ ع س (اے پی)

طیارہ حادثے کا ذمہ دار روس یا یوکرین؟