1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نوری المالکی وزارتِ عُظمیٰ کی دوڑ سے علیحدہ

ندیم گِل15 اگست 2014

عراق میں گزشتہ آٹھ برسوں سے وزیراعظم رہنے والے نوری المالکی نے وزارت عظمیٰ کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ مالکی نے نامزد وزیراعظم حیدر العبادی کی حمایت کا اعلان بھی کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Cv3x
Nuri al-Maliki Rücktritt
تصویر: Reuters

جمعرات کے روز نوری المالکی نے اپنی تیسری مدت کے لیے وزیراعظم بننے کا ارادہ ترک کر دیا۔ انہوں نے ٹیلی وژن پر تقریر کرتے ہوئے اِس کا اعلان کیا۔ اِس اعلان میں نوری المالکی نے واضح کیا کہ سیاسی عمل کو کامیاب کرنے کے لیے وہ اپنے منصب کو چھوڑتے ہوئے ملک کے بہترین مفاد میں نامزد وزیراعظم ڈاکٹر حیدر العبادی کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے سیاسی جماعت دعویٰ پارٹی کی سربراہی کو بھی خیرباد کہہ دیا ہے۔ امریکا اور اقوام متحدہ نے المالکی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

عراقی دارالحکومت بغداد میں نوری المالکی نے پارلیمنٹ کی عمارت میں ایک پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ پریس کانفرنس کے وقت، اُن کے سیاسی اتحاد دولۃ القانون کے کئی اراکینِ پارلیمان بھی موجود تھے۔ پریس کانفرنس میں مالکی نے کہا کہ وہ وزارت عظمیٰ کے منصب کو ضرور خیر باد کہہ رہے ہیں لیکن وہ عراق کی سرزمین کے دفاع اور لوگوں کے حقوق کے لیے اُن کے شانہ بشانہ جدو جہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے اِس موقع پر یہ بھی کہا کہ جو بھی فرد وزارت عظمیٰ کی ذمہ داریاں خلوصِ نیت سے پوری کرے گا، وہ اُس کی بھرپور حمایت کریں گے۔

عراق کے صدر فواد المعصوم نے گزشتہ دِنوں دعویٰ پارٹی کے سینیئر سیاستدان حیدرالعبادی کو حکومت بنانے کی دعوت دی تھی۔ صدر کی جانب سے یہ دعوت دولۃ القانون کی جانب سے نوری المالکی کی جگہ حیدر العبادی کو اپنا نیا لیڈر منتخب کرنے کے بعد دی گئی تھی۔ جمعرات کے روز اسلامی دعویٰ پارٹی کی میٹنگ میں نوری المالکی نے حیدر العبادی کی حمایت کے علاوہ اُن کی وزارت عظمیٰ کے لیے کی گئی نامزدگی کی توثیق بھی کی۔ یہ امر اہم ہے کہ نوری المالکی کو وزیراعظم کا منصب چھوڑنے کے لیے اندرون ملک کے بیشتر سیاسی و مذہبی حلقوں کے پریشر کے علاوہ بین الاقوامی دباؤ کا بھی سامنا تھا۔

اِس سے قبل پیر کے روز نوری المالکی نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ عِبادی کی نامزدگی سیاسی صورت حال کو تبدیل کرنے سے قاصر رہے گی اور وہ اپنی وزارت عظمیٰ کے منصب کے حصول کی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔ مالکی نے عبادی کی نامزدگی کو مسترد کرتے ہوئے اُسے دستور کے منافی قرار دیا تھا۔ نوری المالکی کے شیعہ سیاسی اتحاد دولۃ القانون (State of Law) کے اراکینِ پارلیمنٹ کی اکثریت نے حیدر العِبادی کو وزارت عظمیٰ کے لیے نامزد کیا تھا۔ عراقی سپریم کورٹ نے نوری المالکی کی حمایت میں فیصلہ دیا تھا کہ وہ دولۃ القانون بلاک کے لیڈر ہیں اور حکومت سازی کا حق رکھتے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید