1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائجیریا میں ایک اور حملہ، درجنوں افراد ہلاک

عاطف بلوچ29 ستمبر 2013

نائجیریا میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ملک کے شورش زدہ شمال مشرقی علاقے میں ایک نیا حملہ کرتے ہوئے چالیس سے زائد افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ اس مرتبہ حملہ ایک زرعی کالج پر کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/19qFJ
تصویر: picture-alliance/dpa

نیوز ایجنسی اے پی نے ابوجہ حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ مشتبہ طور پر بوکو حرام کے جنگجوؤں نے اتوار کو علی الصبح ایک بجے یوب صوبے کے دیہی علاقے گوجبا میں قائم کالج آف ایگریکلچر میں گھس کر فائرنگ کر دی اور کمروں کو نذر آتش کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ جب حملہ کیا گیا تو طالب علم ہوسٹل کے کمروں میں سو رہے تھے۔

اس کالج سے وابستہ ایک اعلیٰ اہلکار مولیما ادی ماٹو نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا، ’’انہوں (حملہ آوروں) نے ہمارے طالب علموں پر اس وقت حملہ کیا، جب وہ سو رہے تھے۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ ہلاک شدگان کی حتمی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں کیونکہ ابھی سکیورٹی فورسز تباہ شدہ کمروں سے لاشوں کو نکال رہی ہیں۔

Nigeria Angriffe von Extremisten
جب حملہ کیا گیا تو طالب علم ہوسٹل کے کمروں میں سو رہے تھےتصویر: picture-alliance/dpa

نائجیرین فوج کے ایک اعلیٰ اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر اے پی کو بتایا ہے کہ ابھی تک بیالیس لاشیں ہسپتال منتقل کی جا چکی ہیں جب کہ اٹھارہ زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ ادی ماٹو کے بقول حکومت کی طرف سے سکیورٹی فراہم کیے جانے کے متعدد وعدوں کے باوجود انہیں محافظ فراہم نہیں کیے گئے تھے۔ یہ امر اہم ہے کہ بوکو حرام کی پرتشدد کارروائیوں کی وجہ سے نائجیریا کے شورش زدہ شمال مشرقی علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ ہے۔

جنگجوؤں نے اسی علاقے میں چھ جولائی کو ایک اسکول پر حملہ کرتے ہوئے انتیس اسٹوڈنٹس کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس واقعے میں کچھ طالب علم اپنے ہوسٹل کے کمروں میں زندہ ہی نذر آتش کر دیے گئے تھے۔ تب سے وہاں بہت سے اسکول ممکنہ حملوں کے خوف کی وجہ سے بند کر دیے گئے تھے۔ تاہم دو ہفتے قبل ہی اس صوبے کے کمشنر برائے تعلیم محمد لامین نے ایک نیوز کانفرنس میں تمام اسکولوں کو دوبارہ سے کھولنے پر زور دیتے ہوئے سکیورٹی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

بوکو حرام کی انتہا پسندانہ کارروائیوں کے نتیجے میں 2010ء سے اب تک سترہ سو افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ یہ اسلام پسند تنظیم ملک میں اسلامی نظام قائم کرنے کی خواہاں ہے اور مغربی تعلیم کو ممنوعہ قرار دیتی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید