جرمنی اور چین کے بیچ بڑھتے معاشی رابطے
18 جولائی 2010اپنے دورہء چین کے دوسرے روز جرمن چانسلر میرکل نے چینی وزیر اعظم وین جیا باوٴ کے ساتھ تجارت، توانائی اور ماحولیات کے شعبوں میں کئی اہم معاہدوں پر دستخط کئے۔ انگیلا میرکل دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی رشتوں کو استحکام بخشنے کے لئے حمایت حاصل کر رہی ہیں۔
معاہدوں پر دستخط کرنے کے باوجود میرکل نے تاہم یہ بات واضح کردی کہ جب تک چین بیرونی فرمز کے لئے پوری طرح سے اپنے دروازے نہیں کھولتا ہے تب تک یورپی یونین اسے ایک باقاعدہ ’مارکیٹ اکانومی‘ کے روپ میں تسلیم نہیں کر سکتی ہے۔
چینی وزیر اعظم وین جیا باوٴ نے جرمن تجارتی وفد کو یقین دلایا کہ بیجنگ حکومت ’نایاب ارتھ دھات‘ کی برآمدات کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی نہیں کرے گی۔ چینی وزیر اعظم نے تاہم اس تاثر اور الزام کو مسترد کر دیا کہ چین میں بیرونی تجارت کے لئے سرمایہ کاری کا ماحول پہلے سے ابتر ہوگیا ہے۔
جرمن تجارتی لیڈران نے چین پر زور دیا کہ وہ اپنے دروازے بیرونی کمپنیوں اور فرمز کے لئے پوری طرح سے کھول دے۔ وین جیا باوٴ نے مہمان تجارتی وفد کو بتایا کہ اگر بیرونی فرمز چین میں ہی اپنا مال تیار کرتی ہیں، تو اس صورت میں ان کے ساتھ مقامی کمپنیوں جیسا سلوک ہی کیا جائے گا۔
جرمن چانسلر ہفتے کو چین کے شمال مغربی شہر سیان گئیں، جہاں انہوں نے اپنا 56 واں جنم دن بھی منایا۔ چانسلر کی حیثیت سے میرکل کا یہ چوتھا دورہء چین ہے۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے
ادارت: کشور مصطفیٰ