1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’اسٹاک مارکیٹ کے دو پوائنٹ غریب کی زندگی پر بھاری‘

ندیم گِل27 نومبر 2013

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ’غریبوں کو دھتکارنے والے‘ عالمی مالیاتی نظام کی مذمت کی ہے۔ اپنی پاپائیت کے مقصد پر مبنی دستاویز میں انہوں نے زور دیا کہ کیتھولک رہنما ’غلیظ‘ گلیوں میں جا کر لوگوں سے ملیں۔

https://p.dw.com/p/1APBM
تصویر: Reuters

یہ دستاویز کُلی طور پر پوپ فرانسس کی تحریر ہے جو منگل کو جاری کی گئی۔ اس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ کیتھولک کلیسا کو معاشرے کے ٹھکرائے ہوئے لوگوں کی دلجوئی کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق 224 صفحات پر مبنی اس دستاویز میں پاپائے روم نے اپنی ان ترجیحات کو تفصیل سے بیان کیا ہے جن کا ذکر وہ اپنی آٹھ ماہ کی پاپائیت کے دوران پیش کیے گئے واعظوں میں کرتے آئے ہیں۔ ویٹی کن کے ترجمان فیڈریکو لومبارڈی کا کہنا ہے کہ اس دستاویز کا بیشتر حصہ پوپ فرانسس نے اگست میں تحریر کیا ہے۔

پوپ فرانسس نے کہا: ’’میں ایک ایسی کلیسا کو ترجیح دیتا ہوں جو زخمی ہو، ٹوٹی ہو اور غلیظ ہو کیونکہ وہ باہر گلی میں ہے، بجائے ایسی کلیسا کے جو بند رہنے اور اپنے تحفظ کے لیے فکر مند رہنے کے باعث بیمار ہو۔‘‘

Papst Franziskus 23.4.2013
پوپ فرانسستصویر: Getty Images

عالمی مالیاتی نظام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے سیاستدانوں پر زور دیا کہ وہ امتیازی رویوں کے اسباب کا خاتمہ کریں۔ انہوں نے کہا: ’’یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ جب ایک بے گھر بزرگ سردی یا گرمی سے مر جائے تو خبر نہیں بنتی، لیکن اسٹاک مارکیٹ دو پوائنٹ گِر جائے تو خبر بن جاتی ہے؟‘‘

انہوں نے کہا کہ دنیا کی خرابیوں پر اس وقت تک قابو نہیں پایا جا سکتا جب تک غریبوں کے مسائل حل نہ کر لیے جائیں۔

واضح رہے کہ پوپ فرانسس اپنے ایسے بیانات سے نہ صرف بیرونی دُنیا بلکہ کیتھولک کلیسا کے اندرونی حلقوں کو بھی چونکا چکے ہیں۔ ستمبر میں انہوں نے اپنے پہلے انٹرویو میں بھی ایسی ہی باتیں کی تھیں۔

اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ کیتھولک کلیسا کو لوگوں کے حقیقی حالات کو سمجھنا ہو گا۔ پاپائے روم کا یہ بھی کہنا تھا کہ کلیسا نے ہم جنس پرستی، اسقاطِ حمل اور طلاق کے لیے ’پررحم‘ رویہ اختیار نہ کیا تو اس کا اخلاقی قلعہ تاش کے پتوں کی مانند بکھر سکتا ہے۔

پوپ فرانسس نے یہ انٹرویو جیزویٹ اخبار چویلتا کاتولیکا کو دیا تھا جس میں انہوں نے مزید کہا تھا کہ دورِ حاضر میں چرچ کو کسی بھی چیز سے زیادہ زخموں کو بھرنے اور پیروں کاروں کے دِلوں کو گرمانے کی اہلیت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید