یوکرینی سرزمین کا ’ہر ایک سینٹی میٹر‘ واپس لیں گے، عمروف
6 ستمبر 2023یوکرین کے نئے وزیر دفاع رستم عمروف نے روس کے زیر قبضہ اپنے ملک کا 'ہر ایک سینٹی میٹر‘ واپس لینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ عمروف کا یہ بیان بدھ کے روز یوکرینی پارلیمنٹ کی طرف سے بطور وزیر دفاع ان کے نام کی منظوری دیے جانے کے بعد سامنے آیا۔ صدر وولودیمیر زیلنسکی نے سابق وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف کو کرپشن کے الزامات پر ان کے عہدے سے ہٹانے کے بعد عمروف کو اس عہدے کے لیے نامزد کیا تھا۔
اکتالیس سالہ کریمین تاتار مسلمان رستم عمروف کی روسی حملے کے تقریباﹰ ڈیڑھ سال بعد اس عہدے پر تقرری یوکرین کی طرف سے ایک اہم ترین تبدیلی ہے۔
وزیر اعظم ڈینس شمیگل نے سوشل میڈیا پر یوکرینی پارلیمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا،''رستم عمروف نئے وزیر دفاع بن گئے ہیں۔ ان کی امیدواری کی حمایت ورخونا رادا نے کی۔‘‘ سینئر قانون ساز یاروسلاوزیلیزنیاک نے سوشل میڈیا پر کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود 360 قانون سازوں میں سے 338 نے عمروف کی نامزدگی کے حق میں ووٹ دیا۔
زیلنسکی نے عمروف کو اس کردار کے لیے چنا ہے، جس میں یوکرین کی وزارت دفاع سے اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے"نئے طریقے" اختیار کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ شمیگل نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں مزید کہا، "ہم توقع کرتے ہیں کہ نئے وزیر فوری طور پر کام شروع کریں گے اور دفاعی شعبے میں شروع کی گئی اصلاحات کو جاری رکھیں گے۔"
ایک سابق تاجر عمروف روس کے ساتھ جنگی قیدیوں کے تبادلے اور بحیرہ اسود سے اناج کی ترسیل کے لیے ہونے والے مذاکرات میں حصہ لے چکے ہیں۔ وہ کریمیا کی تاتاری مسلم کمیونٹی کے ایک سرگرم رکن ہیں۔ روس نے 2014 میں کریمیا سے الحاق کر لیا تھا۔ صدارتی انتظامیہ کے ایک مشیر سرگئی لیشینکو نے اے ایف پی کو بتایا، ''یہ تاتار (کریمیا سے تعلق رکھنے والے کسی شخص) کے پاس اب تک کا سب سے بڑا سرکاری عہدہ ہے۔‘‘
یوکرین کی تاتار برادری بڑی حد تک روس کے جزیرہ نما کریمیا کے ساتھ الحاق کے خلاف رہی ہے۔ عمروف کو ترکی کے ساتھ اچھے روابط رکھنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ وہ روانی سے ترک اور عربی کے ساتھ ساتھ انگریزی بھی بولتے ہیں۔
ش ر⁄ ا ا (اے ایف پی)