1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتیورپ

یورپی یونین کے دو دہائیوں پرانے مالیاتی قوانین میں اصلاحات

21 دسمبر 2023

یہ اصلاحات ایک ایسے موقع پر کی جا رہی ہیں، جب بلاک کو اپنے ماحول، صنعتی پالیسی اور سلامتی کے اہداف کو ٹریک پر رکھنے کے لیے نئے اخراجات کرنے کی ضرورت ہے۔

https://p.dw.com/p/4aR6m
Brüssel Treffen Eurogroup, Eurozone | Christian Lindner, Deutschland & Paschal Donohoe
تصویر: Yves Herman/REUTERS

یورپی یونین کے وزرائے خزانہ نے بلاک کے دو دہائیوں پرانے مالیاتی قوانین میں اصلاحات پر اتفاق کر لیا ہے، ان اصلاحات کے تحت سرکاری قرضوں میں کمی لانے کے لیے حکومتوں کو مزید وقت دینے کے ساتھ ساتھ عوامی سرمایہ کاری کے لیے زیادہ مراعات کی فراہمی شامل ہیں۔

ڈچ وزیر خزانہ سگریڈ کاگ نے اس موقع پر کہا، ''اب ہم یورپی یونین کے مالیاتی قوانین کے ایک اچھے معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔ یہ معاہدہ ایسے مالیاتی قواعد فراہم کرتا ہے، جو اصلاحات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، سرمایہ کاری کی گنجائش کے ساتھ اور یہ کسی بھی زیر بحث رکن ریاست کی مخصوص صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا  گیا ہے۔‘‘

Niederlande l Niederländische Außenministerin Sigrid Kaag tritt zurück
ڈچ وزیر خزانہ سگریڈ کاگتصویر: Sem Van Der Wal/ANP/dpa/picture alliance

 نئے قوانین میں اوسط خسارے اور قرضوں میں کمی کی کم از کم حد مقرر کی گئی ہے، جس پر بلاک میں شامل حکومتوں کو عمل کرنا ہو گا۔  تاہم یہ  مجوزہ قوانین گزشتہ فریم ورک کے مقابلے میں زیادہ نرم ہیں۔ اس پیش رفت کو بلاک  میں فرانس کی زیر قیادت  زیادہ تر جنوبی یورپی ممالک کے لیے ایک جیت سمجھا جا رہا ہے۔

اس معاہدے کے قانون بننے سے پہلے اب اس پر یورپی پارلیمنٹ سے بات چیت کی جائے گی۔ اگرچہ کچھ تفصیلات کو مزید موافق بنایا جا سکتا ہے تاہم ان تبدیلیوں میں وسیع پیمانے پر ردو بدل کا امکان نہیں ہے۔ اس معاہدے کا یورپی یونین کی 2024 کے لیے مالیاتی پالیسی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ اگلے سال کے قومی بجٹ کا فیصلہ پہلے ہی 2023 میں طے شدہ رہنما اصولوں کی بنیاد پر کیا جا چکا ہے۔

 یہ معاہدہ یورپی یونین کے مالیاتی قوانین میں چوتھی مرتبہ  اصلاحات کا نتیجہ ہے، جسے استحکام اور نمو کا معاہدہ کہا جاتا ہے۔ اس کا مقصد حکومتی قرضوں کو محدود کرکے یورپی یونین کی واحد یورو کرنسی کی قدر کو مستحکم کرنا ہے۔ یورپی مرکزی بینک کی مالیاتی پالیسی کو متوازن کرنے کے لیے یورپی یونین کی متحدہ مالیاتی پالیسی کے متبادل کے طور پر کام کرتے ہوئے، یہ معاہدہ حکومتی خسارے کے لیے قومی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) کے تین فیصد اور عوامی قرضوں کے لیے جی ڈی پی کےساٹھ فیصد یورپی یونین کی حدوں کی حفاظت کرنے والے قوانین کا ایک مجموعہ ہے۔

  یہ اصلاحات اس لیے بھی ضروری تھیں کہ کووڈ انیس کی عالمی  وبا اور یوکرین پر روسی حملے کی وجہ سے پیدا ہونے والے توانائی کی قیمتوں کے بحران نے سرکاری قرضوں میں اضافہ کرتے ہوئے یورپی یونین کے مالیاتی قوانین کو غیر حقیقی طور پر سخت بنا دیا تھا۔

اب چونکہ  یورپی یونین کی رکن ریاستوں کی بہت سی حکومتوں کو قدرتی ماحول کے لیے ضرر رساں ایندھن  سے قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی لیے بھاری سرمایہ کاری کرتے ہوئے سرکاری خزانے کو مستحکم کرنا پڑے گا، اس لیے نئے قواعد ایسی اصلاحات اور سرمایہ کاری کے بدلے استحکام کے لیے مزید وقت دیتے ہیں۔ نئے قوانین دفاعی اخراجات کے سلسلے میں بھی ایک خاص حل فراہم کرتے ہیں کیونکہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے دفاعی اخراجات یورپی یونین کی بہت سی حکومتوں کے لیے ایک حساس موضوع ہیں۔

ش ر ⁄ ع ت ( روئٹرز)

ای یو کے رکن ممالک ریلیف پیکج میں کتنی رقم خرچ کر رہے ہیں؟