یورو بحران: جرمنی پر بہت زیادہ انحصار نہ کیا جائے، ویسٹر ویلے
5 اگست 2012گیڈو ویسٹر ویلے نے یہ بات ہفتے کے روز جرمن نیوز میگزین ’فوکس‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔ ویسٹر ویلے نے اس جریدے کو بتایا کہ موجودہ بحرانی حالات میں یورپ کو اس کے ساتھ یکجہتی کے بہت زیادہ اظہار سے فائدے کی بجائے الٹا نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔ جرمن وزیر خارجہ کے بقول یورپی کرنسی اتحاد میں شامل جن ممالک کو مالیاتی حوالے سے بحرانی حالات کا سامنا ہے، ان سے کافی ثابت ہونے والی جامع اصلاحات کا مطالبہ کیے بغیر ان کی بہت زیادہ ہنگامی مدد کرنے کے نقصان دہ نتائج بھی نکل سکتے ہیں۔
ترقی پسندوں کی فری ڈیموکریٹک پارٹی FDP سے تعلق رکھنے والے گیڈو ویسٹر ویلے نے خبر رساں جریدے ’فوکس‘ کے ساتھ اپنے اس انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ یورپ کو کوشش کرنی چاہیے کہ سن 2020 تک یونین کے رکن تمام ممالک اپنی اقتصادی مقابلے کی صلاحیت میں واضح طور پر اضافہ کریں۔
وفاقی جرمن وزیر خارجہ نے یہ تنبیہ جرمنی کی طرف سے اس فوری لیکن کافی حد تک چبھنے والے رد عمل کے کچھ ہی بعد کی جس میں ژاں کلود یُنکر کے چند حالیہ بیانات سے عدم اتفاق ظاہر کیا گیا تھا۔ یورپی یونین کے یورو زون کے سربراہ اور لکسمبرگ کے وزیر اعظم ژاں کلود یُنکر نے ابھی حال ہی میں اپنے دو اخباری انٹرویوز میں یورپی مالیاتی سیاست کے حوالے سے جرمنی پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ جرمنی یورو زون کی سب سے بڑی ریاست ہے اور موجودہ مالیاتی بحران کو احسن انداز میں حل کرنے کے سلسلے میں برلن حکومت کے سیاسی موقف کو ہر لحاظ سے خامیوں سے پاک قرار نہیں دیا جا سکتا۔
یورپی مالیاتی بحران سے سب سے زیادہ متاثر ملکوں میں یونان اور اسپین بھی شامل ہیں۔ ان ملکوں کی مالیاتی حالت جلد از جلد بہتر کیسے بنائی جا سکتی ہے، اس بارے میں یورپی یونین، یورو زون اور یورپی مالیاتی بینک کی سوچ عین ایک طرح کی نہیں ہے۔ اس پس منظر میں جرمنی میں حکومتی اور عوامی سطح پر قدرے عدم اطمینان بھی پایا جاتا ہے۔ اسی عدم اطمینان کو کم کرنے کے لیے گزشتہ دنوں کے دوران وفاقی وزیر خارجہ ویسٹر ویلے بھی کوششیں کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے ایک بیان میں اپنے یورپی ساتھی وزراء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مالیاتی بحران کا حل ایک مشترکہ فریضہ ہے، جسے مشترکہ کاوشوں سے ہی پورا کیا جا سکتا ہے۔
اس تناظر میں جریدے ’فوکس‘ کے ساتھ اپنے تازہ ترین انٹرویو میں گیڈو ویسٹر ویلے نے کہا کہ جرمنی دیگر یورپی ریاستوں کے ساتھ مل کر یورو زون کے بحران کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا تاہم ایسی کوششیں کرتے ہوئے جرمنی پر حد سے زیادہ انحصار کرنے سے بھی گریز کیا جانا چاہیے۔
(mm / sks (AFP