ہزاروں گاڑیوں سے لدے بحری جہاز کو آگ لگ گئی
26 جولائی 2023اے این پی نیوز ایجنسی کے مطابق کارگو جہاز پر کئی روز تک آگ لگی رہ سکتی ہے اور اب اسے بجھانا ناممکن ہے۔ یہ بحری جہاز جرمنی سے مصر کی جانب روانہ تھا جبکہ جہاز کے عملے کو سمندر میں چھلانگیں لگانا پڑیں۔ پاناما میں رجسٹرڈ اس بحری جہاز پر آگ منگل کی رات لگی اور یہ 199 میٹر طویل ہے۔
ممکنہ طور پر بحری جہاز میں آگ ایک الیکڑک کار کی وجہ سے لگی ہے لیکن اس بارے میں کوئی حتمی اطلاع نہیں ہے۔ ڈچ حکام کے مطابق جہاز پر لگی آگ پر قابو پانا مشکل ہے۔ اگر پانی سے آگ بجھانے کی کوشش کی گئی تو اس میں پانی بھر جائے گا اور پھر اس کے سمندر کی تہہ میں ڈوبنے کا خدشہ ہے۔
نیدرلینڈز میں آبی گزرگاہوں کے محکمے کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''آگ پر یقینی طور پر ابھی تک قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔ آگ کو بجھانا بہت مشکل ہے اور ایسا ممکنہ طور پر جہاز پر لدے سامان کی وجہ سے ہے۔‘‘
ساحلی محافظوں کا کہنا ہے کہ یہ جہاز جرمن شہر بریمن کی بندرگاہ سے روانہ ہوا تھا اور اسے سمندری جہازوں کے مرکزی راستے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ تاہم اس کے ڈوبنے کے خدشات موجود ہیں۔
رائل ڈچ کمپنی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس جہاز پر عملے کے سات اراکین موجود تھے، جنہوں نے آگ لگنے کے بعد سمندر میں چھلانگیں لگا دیں۔ چھلانگیں لگانے والے چند افراد زخمی ہیں جبکہ ایک شخص آگ کی لپیٹ میں آ کر ہلاک ہوا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ آگ انتہائی تیزی سے پھیلی اور اسے نکلنے کا موقع نہیں ملا۔ متاثرہ افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سمندر سے نکالا گیا ہے۔
حالیہ کچھ عرصے میں کاروں کو ٹرانسپورٹ کرنے والے متعدد بحری جہازوں میں آگ لگنے کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ رواں ماہ نیوجرسی میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا، جہاں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ گزشتہ سال فروری میں پرتگال کے ساحل پر بھی ایک بحری جہاز میں آگ لگنے سے ہزاروں لگژری کاریں جل گئی تھیں۔
ا ا / ش ر (روئٹرز، اے ایف پی)