کیرالا کے لیے غیر ملکی امداد نہیں چاہیے، نئی دہلی
بھارتی حکومت نے ریاست کیرالا میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد جاری امدادی سرگرمیوں میں غیر ملکی تعاون کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ قطر اور متحدہ عرب امارات نے نئی دہلی کو یہ پیشکش کی تھی۔
پیشکش پر شکر گزار ہیں
بھارتی وزارت برائے خارجہ امور کے بیان میں کہا گیا، ’’بھارتی حکومت متعدد ممالک کی جانب سے تعاون اور مدد کی پیشکش کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔‘‘
امداد مرکزی حکومت کرے گی
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کیرالا کے لیے چھ ارب روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے مرکز سے بیس ارب روپے کا مطالبہ کیا تھا، جس پر وزیر اعظم نے مزید امداد کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
افسوس ناک صورتحال
حرب اختلاف کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے ریاست کے سابق وزیر اعٰلی اومن چندے کے مطابق، ’’ضابطے یا قوانین لوگوں کے دکھ درد کو دورکرنے کے لیے ہونے چاہیں۔ اگر بیرونی امداد قبول کرنے کے حوالے سے کوئی مشکل ہے تو برائے مہربانی اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے اس کا کوئی مناسب حل تلاش کیا جائے۔‘‘
سیلاب کی تباہ کاریاں
سیلاب نے بڑے پیمانے پر املاک کو بھی نقصان پہنچایا جب کہ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ دو سو ارب روپے لگایا گیا ہے۔
’ذمہ داری حکومت کی ہے‘
ایک حکومتی بیان میں مزید کہا گیا، ’’طے کردہ پالیسی کے مطابق حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ امدادی اور بحالی کی سرگرمیوں پر اٹھنے والے اخراجات کو داخلی کوششوں سے پورا کیا جائے۔‘‘
قطر اور یو اے ای مدد کو تیار کیوں؟
متحدہ عراب امارات نے ایک سو ملین جب کہ قطر نے پانچ ملین ڈالر امداد کی پیشکش کی تھی۔ ریاست کیرالا سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ان دونوں ممالک میں رہائش پذیر ہے۔