1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیات

کورونا سے افریقہ میں لاکھوں ملازمتیں ختم ہونے کا خدشہ

6 اپریل 2020

کورونا وائرس کے عالمی بحران کے دوران کئی ملکوں کے برعکس افریقہ میں حیران کن طور پر بہت کم ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ لیکن ماہرین کے مطابق مستقبل قریب میں صورت حال خراب ہو سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/3aWiz
Südafrika Kapstadt Stay Home if you can Coronavirus
تصویر: Reuters/M. Hutchings

براعظم افریقہ کے ممالک پر مشتمل افریقی یونین کی ایک تازہ جائزہ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے سے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں لاکھوں ملازمتیں ختم ہونے کا امکان ہے۔ مجموعی طور پر افریقی ملکوں کے معیشت سکڑنے کے اشارے ہیں۔ اس کے علاوہ تجارتی سرگرمیوں میں واضح کمی آئے گی۔

دنیا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد دس لاکھ سے زائد ہو چکی ہے اور ساٹھ ہزار سے زائد لوگ موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

افریقی یونین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس براعظم کو اس وبا کے شدید منفی اثرات کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیس لاکھ کے لگ بھگ نوکریاں ختم ہونے سے بیروزگاری میں اضافے کا خدشہ ہے۔

Südafrika Lockdown Ausgangssperre
تصویر: AFP/M. Longari

عالمی منڈی میں خام تیل کے قیمت کم ہونے سے اقتصادی بے چینی پائی جاتی ہے۔ اس رپورٹ میں افریقی براعظم کی مجموعی معیشت کے 0.8 فیصد سکڑنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق افریقی ملکوں کو بیس سے تیس فیصد تک مالی خسارے کا سامنا ہو سکتا ہے۔

کووڈ انیس وبا نے جو حالات پیدا کر دیے ہیں، ان سے افریقی ملکوں کی تجارت میں پچھلے سال کے مقابلے میں پینتیس فیصد کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ جبکہ کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے اخراجات کم از کم ایک سو تیس بلین ڈالر ہو سکتے ہیں۔

تیل پیدا کرنے والی افریقی ممالک کا بجٹ خسارہ دوگنا ہونے کا بھی اشارہ دیا گیا ہے۔

جن افریقی ممالک کا انحصار سیاحت پر ہے، انہیں بھی مشکل معاشی حالات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اہم سیاحتی مقامات کے حامل ملکوں بشمول کیپ وردی، سیشیلز جزائر، ماریشس اور گیمبیا کے سیاحتی شعبے سات فیصد تک سکڑ سکتے ہیں۔

ع ع/ ش ج (روئٹرز)