کنفیڈریشن کپ میں جیت، جرمن فٹ بال کا ’مستقبل تابناک‘
3 جولائی 2017خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بتایا ہے کہ دو جون بروز اتوار کی رات روسی شہر سینٹ پیٹرز برگ میں کھیلے گئے اس فائنل میچ میں جرمنی اور چلی کی ٹیموں کے مابین جاندار مقابلہ ہوا اور دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے کیے۔ تاہم میچ کا واحد گول پہلے ہاف میں جرمن کھلاڑی لارس شٹینڈل نے کیا، جو فیصلہ کن ثابت ہوا۔
کفیڈریشن کپ کے فائنل سے قبل ہی جرمن ٹیم کے کوچ یوآخم لوو نے کہہ دیا تھا کہ جس مقصد کے ساتھ وہ اپنی ٹیم کو لے کر روس پہنچے تھے، وہ حاصل کر لیا گیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ کفیڈریشن کپ میں شرکت کرنے والی جرمن ٹیم میں متعدد اسٹار کھلاڑی شامل نہیں کیے گئے تھے۔ تاہم جن نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا، انہوں نے خود کو بہترین طریقے سے منوانے کی کوشش کی۔
جرمن کوچ لووو کے مطابق آئندہ عالمی کپ سے قبل سینیئر کھلاڑیوں کو آرام دیا گیا ہے جبکہ اس دوران نوجوان ابھرتے ہوئے جرمن کھلاڑٰیوں کو عالمی سطح پر خود کو منوانے کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ جرمن ٹیم میں زیادہ سے زیادہ نوجوان کھلاڑیوں کو کھیلنے کا موقع دستیاب ہو سکے تاکہ مستقبل میں نوجوان کھلاڑیوں کی کمی محسوس نہ ہو۔
جرمن کپتان اور اسٹار گول کیپر مانوئل نوئر، اسٹرائیکر تھوماس ملر، سامی خدیرا، جیروم بوؤٹنگ، مڈ فیلڈر محسوت اوزل اور ٹونی کروس کوئی بھی اس ٹیم میں شامل نہیں تھا، جس نے کنفیڈریشن کپ کے فائنل میں چلی کو شکست دی ہے۔ ان سینیئر کھلاڑیوں کی عدم موجودگی میں جرمن ٹیم کی انتہائی عمدہ کامیابی کو دیکھتے ہوئے ناقدین کا کہنا ہے کہ جرمن فٹ بال کا مستقبل انتہائی تابناک ہے۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے ہی جرمنی کے نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل انڈر ٹوئنٹی ون ٹیم نے بھی یورپی چیمپیئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا تھا۔ جمعے کی رات پولینڈ کے شہر کاراکاؤ میں کھیلے گئے اس میچ میں واحد گول نوجوان جرمن کھلاڑی مچل وائزر نے کیا تھا۔
جرمنی کی انڈر ٹوئنٹی ون فٹ بال ٹیم نے سن دو ہزار نو میں بھی اس ٹورنامنٹ میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اس میچ میں شکست سے دوچار ہونے والی اسپین کے نوجوان کھلاڑیوں کی ٹیم تین مرتبہ یورپی چیمپیئن شپ ٹائٹل اپنے نام کرنے کا اعزاز رکھتی ہے۔