کلاؤڈیا نوئے مَن، جرمنوں کی فیورٹ کمنٹیٹر
27 جون 2018کلاؤڈیا نوئے مَن کو سوشل میڈیا پر جنسی بنیاد پر بے پناہ متعصبانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وہ فٹ بال ورلڈ کپ کے ٹی وی پر لائیو دکھائے جانے والے میچوں کی لائیو کمنٹری کرتی ہیں۔ سوشل میڈیا پر نوئے مَن کی کمینٹیٹر ہونے کے خلاف تمام تر شورو غوغا کے باوجود ایک حالیہ جائزے سے پتہ چلا ہے کہ اس حوالے سے متعصب سوچ رکھنے والے افراد اقلیت میں ہیں۔
جرمن جریدے ’ڈیئر اشپیگل‘ کے مطابق ’سیوے‘ نامی ایک جرمن آن لائن پولنگ فرم نے ورلڈ کپ سن 2018 کے لیے نوئے مَن کے کمنٹیٹر ہونے کے بارے میں سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 68.9 فیصد جرمن شہریوں نے اسے مثبت قرار دیا۔
محض بارہ فیصد افراد نے اس بارے میں منفی بیانات دیے جبکہ اٹھارہ فیصد کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے تذبذب کا شکار ہیں۔
اڑتالیس اعشاریہ پانچ فیصد مثبت رائے دینے والوں نے اس پیش رفت کو ’انتہائی مثبت‘ جبکہ منفی تبصرہ کرنے والوں میں سے پانچ فیصد نے خاتون کمنٹیٹر ہونے کو’انتہائی منفی‘ قرار دیا۔
فٹ بال ورلڈ کپ کی کمنٹری ایک خاتون کرے، اس حوالے سے اچھی رائے دینے والے افراد میں بھی خواتین کی شرح زیادہ رہی۔
کلاؤڈیا نوئے مَن سن 1999 سے جرمن نشریاتی ادارے زیڈ ڈی ایف میں کھیل کے شعبے سے وابستہ رہی ہیں۔ نوئے مَن نے کمنٹری کی ابتدا سن 2011 میں خواتین کے فیفا عالمی کپ سے کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی انہیں پہلی خاتون کمنٹیٹر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہو گیا تھا۔ اس کے بعد سن 2016 میں کلاؤڈیا نوئے مَن فرانس میں کھیلے گئے یوئیفا یورو فٹ بال ٹورنامنٹ میں مبصر کے فرائض انجام دے کر مردوں کے فٹ بال میچ کی بھی پہلی خاتون کمنٹیٹر بن گئی تھیں۔
روس میں فٹ بال کے ورلڈ کپ کے شروع ہوتے ہی سوشل میڈیا پر کھیل کے ایسے مداحین کی جانب سے نوئے مَن کے خلاف نفرت پر مبنی بیانات پوسٹ ہونے لگے جو فٹ بال میں کسی خاتون کی آواز سننا پسند نہیں کرتے تھے۔ کلاؤڈیا نوئے مَن کو سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم سے دھمکیاں تک دی گئیں۔ تاہم جرمن روزنامے ’بلڈ‘ سے بات کرتے ہوئے کلاؤڈیا نے بہت پُر سکون انداز میں کہا،’’ مجھے اس سب کی کوئی پروا نہیں ہے۔‘‘
نوئے مَن کا کہنا ہے کہ کمنٹری کےحوالے سے اُن کے ساتھ تعصب برتنے والے افراد کی تعداد بہت کم ہے اور اس بات کی تصدیق ’سیوے‘ کے تازہ ترین سروے سے بھی ہوتی ہے۔
ص ح/ ا ا / ڈی پی اے