کرغزستان، دھاندلی کے خلاف مظاہروں کے بعد الیکشن کالعدم قرار
6 اکتوبر 2020کرغزستان میں حکام نے اتوار کے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف مظاہروں کے بعد الیکشن کے نتائج کالعدم قرار دے دیے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان آئندہ دو ہفتوں میں متوقع ہے۔
اس سے قبل دارالحکومت بشکیک میں ہزاروں لوگوں نے صدر سورن بے جین بیکوف کے خلاف مارچ کیا اور پارلیمنٹ سمیت دیگر سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا۔
یورپ کی علاقائی تعاون کی تنظیم 'آرگنائزیشن فار سکیورٹی اینڈ کوآپریشن ان یورپ‘ کے مطابق الیکشن میں ووٹوں کی خرید و فروخت کے قابل اعتبار الزامات موجود ہیں۔
ایک بیان میں حکومتی ترجمان نے کہا کہ صدر بیکوف سیاسی بحران کے حل کے لیے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
ان انتخابات میں 120 رکنی پارلیمان کے لیے سرخرو ہونے والی دونوں جماعتیں صدر سورن بے جین بیکوف کی حمایت یافتہ سمجھی جاتی ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران دونوں پارٹیوں نے روس سے بھی اپنی قربت کا بڑھ چڑھ کر اظہار کیا۔
کرغزستان کی حکومت حالیہ برسوں میں روس کے زیر اثر آتی گئی ہے اور روس کی قیادت میں قائم 'یوریشین اکانومک یونین‘ اور علاقائی فوجی اتحادکا حصہ ہے۔
پچھلے دو دنوں سے مظاہرین اور سکیورٹی فوسز کے درمیان جھڑپوں میں سو سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات تھیں، جن میں سکیورٹی اہلکار بھی شامل تھے۔
منگل کو قوم سے اپنے خطاب میں صدر سورن بے جین بیکوف نے کہا کہ سب کو امن و استحکام کے قیام کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی فورسز کو احکامات جاری کر دیے گئے ہیں کہ وہ اپنے شہریوں پر گولیاں چلانے، ان کا خون بہانے یا ان کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے سے گریز کریں۔
ش ج، ع ت (ڈی پی اے، روئٹرز)