چینی جوڑے کا قتل، داعش کے دعوے کی تحقیقات جاری
9 جون 2017نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چنیوئنگ کا کہنا ہے کہ چینی حکومت اغوا ہونے والے چینی جوڑے کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے پاکستانی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہے۔ اسلام آباد میں دو سکیورٹی افسران کا کہنا ہے کہ وہ داعش کے اس دعوے کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ چینی جوڑے کو قتل کر دیا گیا ہے۔ ان سکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ابھی تک انہیں لاشیں نہیں ملی ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا،’’ہمیں پاکستان میں اغوا ہونے والے چینی شہریوں کے بارے میں رپورٹس موصول ہوئی ہیں۔ ہم انہیں بازیاب کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
پاکستانی فوج کے شعبہء تعلقات عامہ کے مطابق فوج نے بلوچستان میں کارروائی کر کے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے اڈے کو تباہ کر دیا اور اس تنظیم کے بارہ عسکریت پسندوں کو بھی ہلاک کر دیا ہے۔ پاکستانی فوج کے اس بیان کے بعد ہی داعش کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیاکہ انہوں نے کوئٹہ سے اغوا ہونے والے چینی جوڑے کو قتل کر دیا ہے۔
یہ چینی شہری ایک نجی ادارے میں چینی زبان کے اساتذہ تھے۔ اس سال 24 مئی کو اغوا کاروں نے جنہوں نے پولیس یونیفارم پہنا ہوا تھا، ان کی گاڑی کو روک کر اس چینی جوڑے کو اغوا کر لیا تھا۔ کئی ہزار چینی شہری کام کی غرض سے پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔ چین پاکستان کا اہم ترین اتحادی ملک ہے اور پاک چین اقتصادی منصوبے کے تحت یہ پاکستان میں کئی بجلی گھروں اور سٹرکوں کی تعمیر سمیت کئی دیگر منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔