چین: قومی سلامتی کے لیے نقصان دہ نغموں پر پابندی کا فیصلہ
11 اگست 2021چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے منگل کے روز بتایا کہ چین تفریحی مقامات پر 'نقصان دہ مواد‘ والے کراوکے گانوں پر پابندی عائد کرنے جا رہا ہے۔ ژنہوا کے مطابق چینی وزارت ثقافت اور سیاحت تفریحی مقامات میں کراؤکے پر بجنے والے ایسے نغموں کو غیر قانونی قرار دینے کے لیے ایک ''بلیک لسٹ'' تیار کر رہی ہے جو اس کی نظر میں معاشرے کے لیے خطرہ ہیں۔
اس ''بلیک لسٹ'' میں ایسے نغمے بھی شامل ہوں گے جن سے ملک کی قومی وحدت، خود مختاری یا علاقائی سالمیت کو خطرہ لاحق ہو اور ساتھ ہی وہ گانے بھی جو ریاستی مذہبی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوں۔
وزارت ثقافت اور سیاحت کے مطابق ان نغموں کو بھی تفریحی مقامات پر بجانے کو ممنوع قرار دیا جائے گا جو، جوا اور منشیات جیسی غیر قانونی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
صحت مند اور فرحت بخش نغموں کی حوصلہ افزائی
چینی وزارت ثقافت اور سیاحت کا کہنا ہے جو ادارے، مئے خانے یا دیگر کراؤکے تفریحی مقامات میں گانا بجانے لیے نغمے فراہم کرتے ہیں ان پر یہ ذمہ داری عائد کی جائے گی کہ وہ ممنوعہ مواد والے نغمے مہیا نہ کریں۔ وزارت نے اس کے بجائے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ ان مقامات کے لیے صحت مند، ترقی یافتہ اور روح کو تر و تازہ کرنے والی موسیقی فراہم کریں۔
چین میں ایسے تقریباً پچاس ہزار تفریحی مراکز یا بار ہیں جہاں زور شور سے کراؤکے پر نغمے بجائے جاتے ہیں۔ ژنہوا کے مطابق اس کے پاس ایسے مقامات پر بجانے کے لیے اس کی موسیقی کی لائبریری میں تقریبا ًایک لاکھ سے بھی زیادہ نغمے بھی موجود ہیں۔
گزشتہ برس چینی حکام نے تقریبا ًسو نغموں پر یہ کہہ کر پابندی عائد کر دی تھی کہ ان سے معاشرے میں تشدد کو فروغ ملتا ہے۔
چین میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تشدد، فحاشی، یا سیاسی تنقیدی تبصرے جیسے مواد کو بہت سختی سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ ملک میں میڈیا اور پریس کے لیے بھی ایک طرح سے پابندی کا ماحول ہے۔
(فرح بہجت) ص ز/ ج ا