چین نے اپنے خلائی اسٹیشن کے لیے شینزو 17 مشن روانہ کر دیا
26 اکتوبر 2023چین کا خلائی جہاز شینزو 17، جس کا نام 'ڈی وائن ویسل' بھی ہے، جمعرات کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح گیارہ بج کر 13 منٹ پر چین کے صحرائے گوبی کے کناروں پر واقع جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے روانہ ہوا۔
چین کے پہلے خلائی اسٹیشن کی تعمیرکے لیے چینی خلا باز روانہ
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے اطلاع دی ہے کہ ''خلائی جہاز لانگ مارچ-2 ایف کیریئر راکٹ کے اوپر نصب ہے، جسے شمال مغربی چین میں جیوکوان کے سیٹلائٹ لانچ کے مرکز سے داغا گیا۔
چینی خلائی راکٹ ’لانگ مارچ‘ کے ٹکڑے بحر ہند میں گر گئے
یہ خلائی مشن چھ ماہ کے لیے ہے اور اس کی سربراہی 48 سالہ خلا باز تانگ ہونگبو کر رہے ہیں، جو چینی فضائیہ کے سابق پائلٹ ہیں۔ وہ سن 2021 میں بھی خلائی اسٹیشن کے لیے پہلے عملے کے مشن پر بھی گئے تھے۔
چینی خلائی گاڑی چاند سے نمونے لے کر زمین پر واپس
اس مشن میں ان کے ساتھ پہلی بار خلائی سفر کرنے والے 33 سالہ تانگ شینگجی اور 35 سالہ جیانگ زن لن بھی ہیں۔ جمعرات کی صبح لانچ سے پہلے خلا بازوں نے ایک الوداعی تقریب منعقد کی گئی۔
تیانگونگ خلائی اسٹیشن کے سفر پر
چین کا یہ خلائی عملہ اب تک کا سب سے کم عمر ہے، جو اپنے خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ ہوا ہے۔ چین نے گردش کرنے والا 'تیانگونگ خلائی اسٹیشن' قائم کیا ہے، جس کا مقصد تائیکوناٹوں کو چاند کی سطح پر بھیجنا ہے۔
چینی خلائی جہاز چاند سے پتھروں کے نمونے لے کر زمین پر واپسی کی تیاری میں
یہ خلائی اسٹیشن سن 2022 میں مکمل ہوا تھا، جو مدار میں 450 کلومیٹر کی بلندی پر واقع ہے اور اس میں تین خلابازوں کو رکھنے کی گنجائش ہے۔
سینزو 17 کے یہ قدرے کم عمر کے خلا باز سینزو 16 کے جنگ ہیپنگ زو ینگزو اور گوئی ہیشو خلابازوں کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے، جو اکتوبر کی 31 تاریخ تک واپس آ رہے ہیں۔
چین خلائی بالادستی کے لیے امریکہ اور روس جیسے ممالک سے مقابلہ کر رہا ہے، بیجنگ نے اس عشرے کے اختتام سے پہلے ہی چاند پر اپنے خلابازوں کو اتارنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)