1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین میں ریستوراں میں گیس دھماکے سے 30 سے زائد افراد ہلاک

22 جون 2023

چین کے شہر این چوان میں ایک باربی کیو ریسٹورنٹ کے اندر گیس کے اخراج سے ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 31 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/4Sudh
China | Explosion in einem Restaurant in Yinchuan
تصویر: Handout Video via REUTERS

چین کی سرکاری میڈیا نے 22 جون جمعرات کے روز اطلاع دی کہ ملک کے شمال مغربی شہر این چوان کے ایک ریستوران میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 31 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

چین: کوئلے کی کان میں دھماکہ، 35 افراد کے ہلاک

چینی خبر رساں ادارے ژنہوا کے مطابق اس واقعے میں مزید سات افراد کو شیشوں کے ٹوٹنے سے، جلنے اور کٹنے جیسے زخم آئے ہیں، جن کا ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔

بھارت اور چین میں اب ایک دوسرے کا کوئی صحافی نہیں

دھماکے کے بارے میں ہمیں اب تک کیا معلوم ہے؟

اطلاعات کے مطابق یہ دھماکہ بدھ کے روز رات میں مقامی وقت کے مطابق تقریباً آٹھ بج کر 40 منٹ پر پیش آیا۔ مسلم اکثریتی ننگ شیا ہوئی صوبہ روایتی طور پر خود مختار علاقہ ہے اور اس کا دارالحکومت این چوان ہے، جس کی ایک مصروف گلی میں واقع ایک بار بی کیو ریستوران میں یا واقعہ ہوا۔

مودی حکومت 'مغلوں کو مٹا رہی ہے اور چین بھارتی حال کو مٹا' رہا ہے

خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے علاقائی کمیونسٹ پارٹی کی کمیٹی کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے کہ ایسا ''لیکویفائیڈ پیٹرولیم گیس(ایل پی جی) کے اخراج کی وجہ سے ہوا ہے۔''

China | Explosion in einem Restaurant in Yinchuan
صدر شی جن پنگ نے حکام سے کہا کہ وہ زخمیوں کے علاج کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ اہم شعبوں میں حفاظتی نگرانی کے نظام کو مضبوط بنایا جانا چاہیےتصویر: Handout Video via REUTERS

تین روزہ ڈریگن بوٹ فیسٹیول کی چھٹی کے آغاز کے موقع پر شام کے وقت لوگ وہاں پر جمع ہو رہے تھے۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے دھماکے کے مقام پر ایک درجن سے زائد آگ بجھانے والی گاڑیوں کو مصروف عمل دکھایا، جب کہ اسی دوران ریستوراں کے اگلے حصے میں ایک بڑے سوراخ سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے تھے۔

اس کے فوٹیج میں گلیوں میں پڑے شیشے کے ٹکڑے اور دیگر ملبہ بھی دکھایا گیا۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا ہے کہ صدر شی جن پنگ نے حکام سے کہا کہ وہ زخمیوں کے علاج کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ اہم شعبوں میں حفاظتی نگرانی کے نظام کو مضبوط بنایا جانا چاہیے۔

ایمرجنسی مینجمنٹ کی وزارت کا کہنا ہے کہ مقامی حکام نے ''فوری طور پر امدادی کارروائیوں کو بڑے سلیقے سے منظم کرنے کا حکم دیا تھا، تاکہ ''زخمیوں کا مناسب علاج کیا جائے اور ممکنہ حد تک ہلاکتوں کو کم کیا جا سکے۔''

وزارت کے مطابق جمعرات کی صبح چار بجے تک امدادی کارروائیاں مکمل کی جا چکی تھیں۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

پورن دیکھیں اور احتجاج سے دور رہیں کیا چین کی یہ نئی پالیسی ہے؟