پچاس فیصد سے زائد جرمن کمپنیاں سائبر حملوں کا شکار، سروے
15 اکتوبر 2023برطانوی کمپنی ہسکوس کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ سروے کے مطابق دنیا بھر میں بہت سی کمپنیاں سائبر حملوں کا سامنا کر رہی ہیں، جن میں بتدریج اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ہسکوس کی سروے رپورٹ میں آٹھ ممالک سے تعلق رکھنے والی مختلف کمپنیوں نے حصہ لیا، ان میں سے 53 فیصد کمپنیوں کا کہنا تھا کہ وہ کم ازکم ایک بار سائبر حملے کا سامنا کر چکی ہیں۔
ہیکرز کے نشانے پر کون؟
اس رپورٹ کے مطابق ہیکرز ترجیحاﹰ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 36 فیصد ایسی کمپنیوں پر سائبر حملے کیے گئے،جن میں ملازمین کی تعداد دس سے بھی کم تھی۔
58 فیصد جرمن کمپنیاں سائبر حملوں کا شکار
ہسکوس کی جانب سے کیے گئے سروے میں 936 جرمن کمپنیوں نے حصہ لیا، جن میں سے 58 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ متعدد مرتبہ سائبر حملوں کا سامنا کر چکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جرمنی سے زیادہ تعداد میں سائبر حملے صرف آئرلینڈ میں قائم کمپنیوں پر کیے گئے۔
ہزاروں ڈالر کا نقصان
ہسکوس نے اپنی رپورٹ میں سائبر حملوں سے ہونے والے مالی نقصان سے متعلق بتایا کہ ہیکرز کی جانب سے کیے جانے والے ایک سائبر حملے سے تقریباﹰ 16،000 ڈالر تک کا نقصان ممکن ہے۔
ہیکرز کا اہم ہتھکنڈہ
جرمنی میں سائبر حملے اکثر کسی انجان کاروبار یا ہیک کی ہوئی ای میل کے زریعے کیے جاتے ہیں۔ سائبر حملوں میں ملوث ہیکر ای میل کے ذریعےکسی کی جانب سے آن لائن ادا کی جانے والی رقم اپنے اکاونٹس میں منتقل کر لیتے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق جرمنی میں 43 فیصد کمپنیوں کو صارفین کی جانب سے آن لائن ادا کی جانے والی رقوم بھی ہیکروں نے اپنے اکاونٹ میں منتقل کر لیں۔
ا ش/ ش ر (اے ایف پی)