پاکستانی طالبان کا پنجاب ميں پولیس پوسٹ پر حملہ
1 اکتوبر 2023پاکستانی طالبان نے آج یکم اکتوبر بروز اتوار مشرقی صوبے پنجاب ميں ايک پوليس چيک پوسٹ پر حملہ کر کے کم از کم ايک افسر کو ہلاک کر ديا۔ اس واقعے ميں تين پوليس اہلکار زخمی بھی ہوئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں دو حملہ آور بھی مارے گئے۔ يہ واقعہ پنجاب کے ضلع ميانوالی ميں پيش آيا۔
ایک آپریشن میں آٹھ عسکریت پسند ہلاک، پاکستانی فوج کا دعویٰ
پاک افغان تناؤ: پاکستان اور ایرانی حکام کی ملاقاتیں
پاکستانی سرحد پر شدت پسندوں کا حملہ، چار سکیورٹی اہلکار ہلاک
پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی ذمے دار پوليس کے ترجمان عمران نواز نے بتايا حملہ آوروں اور پوليس کے مابين فائرنگ کا شديد تبادلہ ہوا۔ دس سے بارہ تک حملہ آوروں نے کنڈل پوليس چوکی پر دھاوا بول ديا، جو کہ عيسیٰ خيل کے علاقے ميں صوبے خيبر پختونخوا کے ساتھ سرحد کے قريب ہی واقع ہے۔
عمران نواز نے مزيد بتايا کہ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے ميں دو عسکریت پسند مارے گئے جبکہ ايک زخمی ہو گیا مگر وہ بھی اپنے باقی ساتھیوں کے ساتھ فرار ہونے ميں کامياب رہا۔ ان حملہ آوروں کو پکڑنے کے ليے علاقے ميں آخری خبریں آنے تک آپريشن جاری تھا۔
ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم تحريک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ترجمان محمد خراسانی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
تحریک طالبان پاکستان افغان طالبان سے ایک مختلف گروہ ہے مگر دونوں کی سوچ کافی جد تک مماثل ہے۔ امريکی اور نيٹو افواج کے انخلا کے بعد اگست 2021ء ميں افغانستان ميں مقامی طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آ جانے کے بعد سے تحريک طالبان پاکستان کے جنگجو بھی ايک مرتبہ پھر فعال ہو چکے ہيں اور وقفے وقفے سے پاکستان میں عوامی املاک اور سکیورٹی دستوں پر حملے کرتے رہتے ہيں۔
ع س / م م (اے پی)