1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

پاکستان میں ٹیکسٹائل کی صنعت 'ایمرجنسی حالت‘ میں

11 جون 2022

پاکستانی کی ٹیکسٹائل برآمدات میں ڈرامائی طور پر کمی کا خدشہ ہے۔ اس کی بنیادی وجہ توانائی کا ملک گیر بحران ہے، جس کے باعث ٹیکسٹائل فیکٹریاں بھی شدید متاثر ہو رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4CZBm
Pakistan Textilinsdustrie
تصویر: Getty Images/AFP/A. Hassan

پاکستان حالیہ عرصے سے شدید معاشی بحران کا شکار ہے، بڑھتی مہنگائی، روپے کی قدر میں کمی، اور زر مبادلہ کے کم ہوتے ذخائر توانائی کی درآمدات میں رکاوٹ ہیں۔

علاوہ ازیں، گرمی کی شدید لہر بھی بجلی کی طلب میں اضافے کا باعث بنی ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق رواں ماہ بجلی کا شارٹ فال سات ہزار میگا واٹ تک پہنچ چکا ہے جو ملک میں بجلی کی پیداواری صلاحیت کا پانچواں حصہ بنتا ہے۔

توانائی کی کمی نے پاکستان کی اہم ٹیکسٹائل کی صنعت کو بھی شدید متاثر ہے جو ڈینم مصنوعات سے لے کر بستر کی چادروں تک کئی مصنوعات یورپ اور امریکہ کی منڈیوں تک پہنچاتی ہے اور ملکی برآمدات کا قریب 60 فیصد اس صنعت کی رہین منت ہے۔

پاکستان کی مغربی معيارات پر پورا اترنے والی فيکٹری

صنعتی شہر سیالکوٹ کی چیمبر آف کامرس کے نائب صدر قاسم ملک نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''ٹیکسٹائل کی صنعت ہنگامی حالت میں ہے۔‘‘

قاسم ملک کا کہنا ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث ٹیکسٹائل سپلائی چین میں خلل پڑتا ہے جس سے لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس بنانے اور برآمد کرنے والی ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے شیخ لقمان امین نے خبردار کرتے ہوئے کہا، ''اگر بجلی کی کٹوتی جاری رہی تو برآمدات میں بیس فیصد سے زیادہ کی کمی ہو سکتی ہے۔‘‘

لاہور، فیصل آباد اور سیالکوٹ جیسے شہروں میں ہر بڑی فیکٹری کے اپنے پاور پلانٹس ہوتے ہیں لیکن چھوٹے اور درمیانے درجے کے کارخانے بجلی کی عدم دستیابی سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

ایسے کارخانوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ انہیں آٹھ سے بارہ گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ پیداوار کم کرنے یا پیٹرول پر چلنے والے جنریٹرز استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ جنریٹرز استعمال کرنے کی صورت میں ان کے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔

سیالکوٹ کی ایک گارمنٹس فیکٹری کے مالک عثمان راشد نے بتایا، ''ہم نئے آرڈرز قبول نہیں کر سکتے کیوں کہ ہم پہلے ہی گزشتہ آرڈرز پورے نہیں کر پا رہے۔ یہ سلسلہ یوں ہی جاری نہیں رہ سکتا۔‘‘

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ ملکی معاشی مسائل کے باوجود رواں مالی سال کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات میں 28 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کی ایک بنیادی وجہ یہ بھی رہی کہ بھارت اور بنگلہ دیش کی نسبت پاکستان میں کورونا کے باعث عائد کردہ پابندیاں پہلے ختم کر دی گئی تھیں۔

ش ح/ ع ت (اے ایف پی)