پاکستان: بارہ سو بھارتی مصنوعات کی درآمد پر پابندی
22 مارچ 2012پاکستانی وزارت تجارت کے حکام کے مطابق صرف 137 بھارتی مصنوعات واہگہ بارڈر کے راستے درآمد کی جا سکیں گی۔ واہگہ بارڈر کے ذریعے جن بنیادی مصنوعات کی درآمد کی جائے گی، ان میں اخباری کاغذ، سبزیاں اور لائیو اسٹاک شامل ہیں۔
حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ پاکستانی مینوفیکچررز بھارت سے، ماسوائے مقامی سطح پر تیار ہونے والے مواد کے، خام مال بھی درآمد کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دواسازی کی مصنوعات کے لیے ضروری پیکنگ میٹریل بھی بھارت سے منگوایا جا سکتا ہے لیکن اس کے لیے شعبہ ء صحت کے ڈائریکٹر جنرل سے اجازت لینا ضروری ہو گا۔ اس کے علاوہ بھارت سے صرف ان ویکسینز کی درآمد ممکن ہو سکے گی، جو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے منظور شدہ ہیں۔
حکام کے مطابق ابھی تک حکومت پاکستان نے انیس سو سے زائد بھارتی مصنوعات کی درآمد کی اجازت دے رکھی ہے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی درآمدی اشیاء کی جاری کردہ منفی فہرست سے دونوں ملکوں کے مابین باقاعدہ تجارت کے آغاز میں مدد ملے گی اور دونوں اطراف کے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔
حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ دوسرے ملکوں کے ذریعے بھارتی مصنوعات کی درآمد کو بھی روکا جائے گا تاکہ مارکیٹ میں اشیاء کی قیمتیں نہ بڑھیں۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک پاکستانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ بھارتی درآمدی اشیاء کی منفی فہرست جاری کرنے کا مقصد مقامی صنعت کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ اس عہدیدار کے مطابق اس منفی فہرست کا نفاذ ممکنہ طور پر رواں برس دسمبر کے اوآخر میں ممکن ہو سکے گا۔
اس عہدیدار کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس منفی لسٹ کے نفاذ سے پہلے پہلے حکومت پاکستان بھارتی مارکیٹ تک اپنی مصنوعات کی رسائی بھی ممکن بنانے کے ساتھ ساتھ نان ٹیرف رکاوٹوں کا خاتمہ چاہتی ہے۔
قبل ازیں بھارت کو پسندیدہ ترین ملک (موسٹ فیورٹ نیشن) کا درجہ دینے کے حوالے سے ملک کے صنعتی اور تجارتی حلقے اپنی تشویش کا اظہار کرتے آئے ہیں۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: عاطف توقیر