1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اور عراق میں نئے سفیر، امریکی سینیٹ نے منظوری دے دی

23 ستمبر 2012

امریکی سینیٹ نے پاکستان اور عراق کے لیے واشنگٹن کے نئے سفیروں کی نامزدگی کی منظوری دے دی ہے۔ دونوں نامزد سفیر امریکی محکمہ خارجہ کے تجربہ کار سفارتکار ہیں۔

https://p.dw.com/p/16Crz
تصویر: kuosumo/Fotolia

ان دونوں اعلیٰ سفارتکاروں کو ایسے وقت پر اسلام آباد اور بغداد میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنا ہیں جب کئی مسلم ریاستوں میں مغربی ملکوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔

رابرٹ اسٹیفن بیکروفٹ کو عراق میں اور رچرڈ اولسن کو پاکستان میں امریکا کا نیا سفیر نامزد کیا گیا ہے۔ امریکی سینیٹ میں ان نئے سفیروں کی نامزدگی کی اکثریتی رائے سے منظوری کے لیے ووٹنگ وائس ووٹ کی صورت میں ہوئی۔

Cameron Munter , US-Botschafter in Pakistan
اس سال مئی میں مستعفی ہو جانے والے پاکستان متعینہ امریکی سفیر کیمرون منٹرتصویر: AP

Robert Stephen Beecroft بغداد میں قائم پوری دنیا میں امریکا کے سب سے بڑے سفارتخانے کے سربراہ ہوں گے جبکہ سفارتکاری کا تیس سالہ تجربہ رکھنے والے Richard Olson کی اسلام آباد میں تقرری 2014ء میں پاکستان کے ہمسایہ ملک افغانستان سے امریکی اور نیٹو فوجی دستوں کے مجوزہ انخلاء کے سلسلے میں انتہائی اہمیت کی حامل قرار دی جا رہی ہے۔

بیکروفٹ کو عراق میں اپنی تعیناتی کے دوران جن بڑے چیلنجز کا سامنا ہو گا، ان میں عراق کی شیعہ اکثریتی آبادی والے ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ تعلقات میں بڑھتی ہوئی گرمجوشی کے تناظر میں عراق امریکا روابط کو سب سے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

دوسری طرف رچرڈ اولسن کی اسلام آباد میں بطور سفیر موجودگی کے دوران امریکا کے لیے پاکستانی حکومت کے یہ خدشات اہم ہوں گے کہ 2014ء میں افغانستان سے اتحادی فوجی دستوں کی واپسی کے طے شدہ پروگرام پر عملدرآمد کے نتیجے میں پاکستان کے اس ہمسایہ ملک میں سکیورٹی کا خلاء بھی دیکھنے میں آ سکتا ہے۔

بیکروفٹ گزشتہ برس جولائی تک بغداد میں امریکی سفارتخانے میں ناظم الامور کے طور پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔ اس سے پہلے وہ شام اور سعودی عرب میں امریکی سفارتخانوں میں مختلف عہدوں پر فائز رہنے کے علاوہ اردن میں امریکا کے سفیر بھی رہ چکے ہیں۔

Proteste in Pakistan gegen den amerikanischen Anti-Islam-Film
پاکستان میں امریکا مخالف مظاہروں کے دوران لی گئی ایک حالیہ رصویرتصویر: AFP/Getty Images

رچرڈ اولسن اس سال جون تک کابل کے امریکی سفارتخانے میں ترقیاتی اور اقتصادی امور کے رابطہ کار رہ چکے ہیں۔ اس سے پہلے وہ متحدہ عرب امارات میں 2008ء سے 2011ء تک امریکا کے سفیر تھے۔

صدر باراک اوباما کو پاکستان میں نیا امریکی سفیر اس لیے متعین کرنا پڑا کہ اولسن کے پیش رو کیمرون منٹر نے اسی سال مئی میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ منٹر کا پاکستان میں بطور سفیر قیام کا عرصہ پاک امریکا تعلقات میں غیر معمولی کشیدگی اور اتار چڑھاؤ سے عبارت تھا۔

ان کے عہدے کی اس مدت کے دوران مئی 2011ء میں امریکی فوجی کمانڈوز نے پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو ایک خفیہ آپریشن میں ہلاک کر دیا تھا اور یہ واقعہ پاکستان کی بہت طاقتور فوج کے لیے بڑی شرمندگی کا باعث بنا تھا۔

گزشتہ برس نومبر میں ایک امریکی فضائی حملے میں افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقے میں دو چوکیوں پر تعینات 24 سے زائد پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کا وہ واقعہ بھی کیمرون منٹر کی پاکستان میں تعیناتی کے عرصے میں ہی پیش آیا تھا جس کے بعد پاکستان نے افغانستان کے ساتھ تمام سرحدی گزرگاہیں بند کر کے نیٹو دستوں کے لیے پاکستانی سپلائی روٹ بھی بند کر دیا تھا۔

mm / ng (AFP)