1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نریندر مودی کی پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات

عابد حسین27 مئی 2014

پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت کے نئے وزیراعظم نریندر مودی حلف اٹھانے کے بعد آج مہمان پاکستانی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کریں گے۔ پیر کے روز مودی کی 23 رُکنی کابینہ نے بھی حلف اٹھایا۔

https://p.dw.com/p/1C7LT
تصویر: Reuters

اس بات کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ آج منگل کے روز پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ملاقات کے دوران نریندر مودی دو طرفہ معاملات کے ساتھ ساتھ درپیش مسائل پر بھی گفتگو کر سکتے ہیں۔ نئی دہلی کے سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق آج کی ملاقات بظاہر رسمی دکھائی دیتی ہے کیونکہ مودی کو حلف اٹھانے کے بعد اپنی وزارت عظمیٰ کے پہلے دن کئی وفود سے ملاقات کرنا ہے۔ ان میں خاص طور پر سارک تنظیم کے چھ سربراہان کی نئی دہلی میں موجودگی کو اہم خیال کیا گیا ہے۔ سخت نظریات کے حامل مودی کی جانب سے سارک تنظیم کے لیڈروں کو اپنی تقریب حلف برداری میں مدعو کرنے کو اُن کی ممکنہ پالیسی سازی کے حوالے سے خاصا اہم سمجھا گیا تھا۔

مودی نے منصب وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد جو پیغام جاری کیا ہے، اس میں بھی انہوں نے ایک مضبوط اور ترقی یافتہ بھارت کی تشکیل و تکمیل کے خواب کا ذکر کیا ہے۔ پیر کے روزبھارت پہنچنے کے بعد پاکستانی وزیراعظم نواز شریف نے نئی دہلی ٹیلی وژن (NDTV) کو انٹرویو دیتے ہوئے مودی سرکار کے قائم ہونے کو دونوں ملکوں کے تعلقات کو بہتر بنانے کا ایک بڑا موقع قرار دیا ہے۔ نواز شریف کے مطابق ایک دوسرے کو اپنا اپنا موقف سمجھانے کا بھی چانس ہے کیونکہ دونوں حکومتوں کے پاس بھاری مینڈیٹ ہے۔ پاکستانی وزیراعظم کے مطابق وہ تعلقات کی ڈور اپنی سابقہ حکومت کے خاتمے کے وقت جاری روابط کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کریں گے۔

Nawaz Sharif Premierminister Pakistan Besuch in Neu Delhi
پاکستانی وزیراعظم نئی دہلی میںتصویر: Reuters

پیر کے روز وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد نئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی 23 رُکنی کابینہ نے بھی حلف اٹھایا۔ ان وزرا میں اُن کے کلیدی ساتھی خاص طور پر نمایاں ہیں۔ ان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر لیڈران نیتن گڈکاری، روی شنکر پرشاد، ارون جیٹلی اور راج ناتھ سنگھ خاص طور پر اہمیت کے حامل ہیں۔ بھارتی ایوانِ زیریں لوک سبھا میں خواتین کا تناسب گیارہ فیصد ہے لیکن مودی کی کابینہ میں خواتین کا تناسب پچیس فیصد ہے۔ خواتین وزرا میں سُشما سوراج، مینیکا گاندھی، نجمہ ہیپت اللہ، نرملا سیتا رامن، اُوما بھارتی اور سیمرتی ایرانی شامل ہیں۔

خاتون رہنما سُشما سوراج کو وزارت خارجہ کا منصب سونپا گیا ہے۔ وہ مئی میں اپنی مدت پوری کرنے والی لوک سبھا میں قائدِ حزب اختلاف تھیں۔ اس سے قبل بننے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومتوں میں بھی وزیر رہ چکی ہیں۔ وزارت خزانہ کے لیے نریندر مودی نے ارُون جیٹلی کو منتخب کیا ہے۔ وہ ماضی میں بھارت کے کامرس اور ٹریڈ کے وزیر رہ چکے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے موجودہ صدر راج ناتھ سنگھ کو وزارت داخلہ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ ممتاز مسلمان سیاستدان اور مذہبی رہنما مولانا ابوالکلام آزاد کی قدرے دور کی گرینڈ بھتجی نجمہ ہیپت اللہ کو اقلیتی امور کی وزارت دی گئی ہے۔