نائجر ڈیلٹا میں ماحولیاتی آلودگی پر اقوام متحدہ کی رپورٹ
5 اگست 2011اقوام متحدہ کی اس رپورٹ میں نائجر ڈیلٹا میں پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس علاقے کی مجموعی صورت حال کوبہتر ہونے کے لیےکم از تیس سال درکار ہوں گے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ اس ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے اگر کوئی پراجیکٹ شروع کیا جاتا ہے تو اس پر ابتدائی اندازوں کے مطابق کم از کم ایک ارب ڈالرکا خرچہ آ سکتا ہے۔ علاقے میں تیل کی پیداوار کے دوران بہنے والے تیل کو صاف کرنے کا یہ دنیا کا سب سے بڑا صفائی کا آپریشن ہو سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام UNEP کی رپورٹ کے مبصرین نےنائجر ڈیلٹا کے علاقے اوگونی لینڈ میں ضائع شدہ تیل کا تجزیہ بھی کیا ہے۔ اس تجزیے میں اوگونی لینڈ میں تیل سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی پر فوکس ہے۔ نائیجر ڈیلٹا کا علاقہ اوگونی لینڈ تیل کی دولت سے مالا مال ہے۔ یہ علاقہ دلدلی اور دریائی پانی کی بے شمار گزرگاہوں کی بھول بھلیوں کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔ ضائع شدہ تیل سے اس علاقے کی ماہی حیات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں اوگونی لینڈ میں پیدا شدہ ماحولیاتی آلودگی کا ذمہ دار نائجیریا کی قومی تیل کمپنی اور بین الاقوامی ادارے شیل کو قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سالہا سال تک شیل کی تیل کی پیداواری سرگرمیوں کے دوران مقامی آبادیوں کو پریشان کن حالات کا سامنے کرنے کے بعد اب مہلک بیماریوں کا سامنا بھی ہے۔ رپورٹ کے مطابق Shell ادارے نے تیل کی پیداوار کے دوران سلامتی اور تحفظ کے مسلمہ اور خود اپنے ہی اصولوں کی پاسداری بھی نہیں کی تھی۔ شیل پٹرولیم ڈیویلپمنٹ کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر Mutiu Sunmonu نے تیل کے بہنے کے عمل سے پیدا شدہ آلودگی کو ایک المیہ قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے اجراء کا بھی شیل کمپنی نے خیر مقدم کیا ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ مقامی باشندوں کی جانب سے شروع کی جانے والی زوردار تحریک کے تناظر میں شیل پٹرولیم کمپنی نے سن 1993میں تیل کی تلاش کا عمل روک دیا تھا۔ اس تحریک کے بانیوں میں کین سارو ویوا شامل تھے۔ اوگونی لینڈ میں پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی کے خلاف نائجیریا کے ماحولیات سے متعلق سرگرم کارکن اور ادیب کین سارو ویوا (Ken Saro-Wiwa) نے اسی اور نوے کی دہائیوں میں جاری تحریک کو نئی جہت بخشی تھی۔ سارو ویوا کو دس نومبر سن 1995کو نائجیریا کی فوجی حکومت نے اوگنی عوام کے حقوق کے لیے جاری تحریک کے تناظر میں گرفتار کر کے پھانسی دے دی تھی۔ مرحوم ادیب کا تعلق بھی اوگونی لینڈ سے تھا۔ نائجر ڈیلٹا کو براعظم افریقہ میں معاشی نقطہٴ نظر سے مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: مقبول ملک