نئے خطرات امریکا کو ایشیا سے غیرمتوجہ نہیں کر سکتے، ہیگل
30 مئی 2014چک ہیگل نے یہ بات جمعرات کے روز مشرقی ایشیا میں اپنے اتحادی ممالک کی قیادت سے ملاقاتوں سے قبل کہی ہے۔ روئٹرز کے مطابق چک ہیگل چین کی بڑھتی ہوئی عسکری طاقت کے تناظر میں امریکا کے اتحادی ممالک کو لاحق خطرات کے حوالے سے انہیں سلامتی کی یقین دہانی کروائیں گے۔
روئٹرز کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز امریکی صدر باراک اوباما کی ملکی خارجہ پالیسی کے حوالے سے اہم تقریر میں ایشیا پر کوئی بات نہیں کی گئی، جس پر ایشیا میں واقع امریکی اتحادیوں کو حیرت اور افسوس ہوا۔ امریکا اس سے قبل متعدد مرتبہ ایشیا میں نہ صرف اپنی فوجی موجودگی میں اضافے کے حوالے سے اعلانات اور اقدامات کرتا آیا ہے بلکہ کہتا آیا ہے کہ مستقبل میں امریکی پالیسیوں کا محور مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیائی خطے رہیں گے۔ صدر اوباما نے اپنی تقریر میں زیادہ توجہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں طاقت پکڑتی شدت پسندی پر دی تھی۔
امریکی وزیردفاع چک ہیگل نے جمعرات کے روز دورہ ایشیا کے لیے سنگاپور روانگی کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ایشیا کے لیے امریکی عزم ہمیشہ کی طرح مضبوط ہے۔ واضح رہے کہ چک ہیگل سنگاپور میں علاقائی سلامتی فورم سے خطاب کریں گے جبکہ اپنے اس دورے میں وہ افغانستان اور بعد میں یورپ جائیں گے۔
جب چک ہیگل سے دریافت کیا گیا کہ عراق اور افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے بعد اگر دیگر مقامات پر امریکی سلامتی کے حوالے سے خطرات پیدا ہوئے اور وسائل کی قلت ہوئی، تو کیا امریکا ایشیا کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کر دے گا تو ہیگل نے کہا، ’صدر اوباما کی تقریر سے ایشیا پیسیفک میں طاقت کے توازن کے لیے ہماری پوزیشن نہ کم ہوئی نہ تبدیل۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے ایشیا اور پیسیفک میں طاقت کا توازن قائم کرنے کے عزم میں کوئی تبدیلی یا کمی پیدا نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ سنگاپور میں سکیورٹی فورم کے موقع پر اپنے دو روزہ قیام میں خطے کے ممالک کے سکیورٹی سے متعلق اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں قریبی تعاون میں اضافے پر بات چیت ہو گی۔