نئی قُدرتی دریافتوں کے ناموں پربحث
14 اپریل 2011امریکہ کی Yale University میں سائنسدانوں کی طرف سے ایک دلچسپ موضوع پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس کا تعلق نئی دریافت شُدہ قُدرتی لاتعداد تخلیقات کو نام دینے کے موجودہ طریقہ کار سے ہے، جو تقریباً تین صدیوں پُرانا ہے۔
ایسے مہم جوُ سائنسداں جو ایسی مچھلیوں، پرندوں اور دیگر مخلوقات کا پتہ لگاتے ہیں جن کا ماضی میں کوئی نام نہیں تھا، کا کہنا ہے کہ انہیں خالق حقیقی کی ان خوبصورت تخلیقات کو نام دینے کے عمل میں کافی دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے۔ یہی کہنا ہے اُن محققین کا بھی جو ’فوسلز‘ یا ماضی کے کسی ارضیاتی دور کے پودے یا جانور کے ڈھانچے یا باقیات، جو زمین کی سطح یا طبقات میں سے دریافت ہوئے ہیں اور نودریافت شدہ بہت چھوٹے جرثومے یا عضویے کے بارے میں ریسرچ کر رہے ہیں۔ ریسرچرز کو قدرت کی ان نئی دریافتوں کونام دینا بہت مشکل لگتا ہے۔
جیمز پروسک تاریخ طبیعیات کے ماہر، مصنف اور فنکار ہیں۔ انہوں نے ’ٹراؤٹ‘ یعنی سرد اور تازہ پانی کی خوردنی مچھلی کی تاریخ کے بارے میں ایک با تصویرکتاب شائع کی ہے۔ اس کتاب کی تصنیف کے دوران انہوں نے یہ محسوس کیا کہ جاندار چیزوں کے روایتی نام دراصل سائنسی علم کے ساتھ میل نہیں کھاتے۔
جیمز پروسک نے اس کی مثال ٹراؤٹ مچھلی سے دی۔ جس کی جینیاتی ریسرچ کے ذریعے وہ اس مچھلی کے بارے میں معلومات کو آسان بنارہے تھے۔ جیمز نے بچپن میں امریکی ریاست کنکٹیکٹ کی جھیلوں سے ’ بُروک ٹراؤٹ مچھلیاں‘ پکڑا کرتے تھے۔ ٹراؤٹ کی یہ قسم صرف کنکٹیکٹ میں ہی پائی جاتی ہے۔ ’رین بو ٹراؤٹ‘ مغربی امریکہ کے پانیوں میں پائی جاتی ہے۔’ براؤن ٹراؤٹ‘ کا نسب یورپی ہے۔ ان تینوں کو تاہم ٹراؤٹ ہی کہا جاتا ہے۔’بُروک ٹراؤٹ‘ کا خون قطب شمالی کی ’چارمچھلی‘ سے ملتا ہے’ رین بو ٹراؤٹ‘ اور بحرالکاہل کی سالمن مچھلی میں بہت مماثلت پائی جاتی ہے۔ جبکہ ’براؤن ٹراؤٹ‘ اٹلانٹک سالمن مچھلی کی فیملی سے تعلق رکھتی ہے۔ تاریخ طبیعیات کے ماہر جیمز پروسک نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ اُن کی اپنی کتاب کا عنوان ’ ٹراؤٹ‘ بھی اب سائنسی تحقیق کی روشنی میں صحیح نہیں ہے۔
اس اہم موضوع پرYale University اور واشنگٹن ڈی سی میں قائم Smithsonian انسٹیٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے ارتقائی ماہرین حیاتیات کے ساتھ جیمز پروسک ایک سمپوزیم میں حصہ لے رہے ہیں، جس کا عنوان’Naming Nature ‘ ہے۔ اس سمپوزیم کا متنازعہ مرکزی خیال یہ ہے کہ 275 سال قبل سویڈن کے ایک ماہرنباتات Carl Linnaeus کی طرف سے قدرتی تخلیقات کو نام دینے کا جو نظام ترتیب دیا گیا تھا، اُسے اب تبدیل کیا جائے۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: امجد علی