میرکل کی سیاسی جماعت کا کنونشن، مخلوط حکومت اہم ترین موضوع
26 فروری 2018کرسچین ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کے برلن میں ہونے والے کنونشن میں سب سے اہم موضوع نئی مخلوط حکومت کے قیام کی ڈیل کی منظوری ہے۔ اس مخلوط حکومت کے حوالے سے سی ڈی یو کے بعض اراکین نے شکوک کا اظہار کیا تھا کہ تمام اہم ترین وزارتیں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) اور کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کو دے دی گئی ہیں۔
ایس پی ڈی مہاجرین سے متعلق معاہدے پر کاربند رہے، سی ایس یو
یورپ کو عالمی سیاسی، اقتصادی دباؤ کا سامنا: میرکل کی تنبیہ
2021ء تک چانسلر بھی رہوں گی اور پارٹی سربراہ بھی، میرکل
جرمن حکومتی معاہدے پر یورپی اطمینان: ’منزل یورپ، سفر بحال‘
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ گزشتہ برس چوبیس ستمبر کے انتخابات کے بعد پانچ ماہ سے زائد عرصہ گزرگیا ہے اور ابھی تک نئی حکومت تشکیل نہیں پا سکی ہے اور قوی امکانات ہیں کہ سی ڈی یو کے کنونشن میں نئی مخلوط حکومت کی منظوری حاصل کر لی جائے گی۔ سی ڈی یو کنونشن میں شریک ہونے والے پارٹی مندوبین کی تعداد 1001 بتائی گئی ہے اور یہ سارے ملک سے برلن پہنچے ہیں۔
آج کے کنونشن سے منظوری حاصل کرنے کے بعد چانسلر میرکل کو سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین کی ووٹنگ کے نتیجے کا انتظار کرنا ہو گا۔ ایس پی ڈی کے چار لاکھ ساٹھ ہزار رجسٹرڈ اراکین کی جانب سے نئی مخلوط حکومت کو منظور یا نامنظور کرنے کے حوالے سے ووٹ ڈالنے کا سلسلہ دو مارچ تک جاری رہے گا۔ ان لاکھوں اراکین کو بذریعہ ڈاک ووٹ ڈالنے ہیں۔ ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی دو مارچ کی شام سے شروع ہو گی۔ اس ووٹنگ کو تجزیہ کاروں نے مخلوط حکومت پر پارٹی ریفرنڈم قرار دیا ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ دونوں پارٹیوں کی منظوری سے ہی نئی مخلوط حکومت کا قیام اور انگیلا میرکل کے لیے چوتھی مرتبہ چانسلر کا منصب سنبھالنے کی راہ ہموار ہو گی۔ کسی ایک پارٹی نے بھی منظوری نہ دی تو نئے انتخابات کا انعقاد یقینی ہو جائے گا۔ مخلوط حکومت کے قیام کے لیے شروع کیے گئے مذاکراتی عمل کے دوران دونوں پارٹیوں کی عوامی مقبولیت میں کمی کے اشارے بھی رائے عامہ کے نئے جائزوں میں سامنے آ چکے ہیں۔