میجر سمیت چار پاکستانی فوجی جھڑپ میں ہلاک
9 اگست 2017خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے پاکستانی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے حوالے سے لکھا ہے کہ مارے جانے والے چار فوجیوں میں ایک میجر بھی شامل ہے۔
پاکستانی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے اس بیان کے مطابق آج بدھ نو اگست کو علی الصبح قبائلی علاقے مالاکنڈ کے قریب اپر دیر میں واقع ایک گھر پر فوج کے ایک چھاپے کے دوران ایک عسکریت پسند نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ دوسرا فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا۔ اس بیان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک انٹیلیجنس افسر بھی شامل ہے۔ فوج کے مطابق اس چھاپے کے دوران ایک جنگجو کو گرفتار بھی کیا گیا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس چھاپے کے نتیجے میں ایک ممکنہ بڑے دہشت گردانہ منصوبے کا بھی معلوم ہوا۔ تاہم اس بارے میں مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق تازہ فوجی ہلاکتیں پاکستانی فوج کی طرف سے خیبر کے قبائلی علاقے میں چند ہفتے قبل شروع کیے جانے والے نئے فوجی آپریشن کے بعد ہوئی ہیں۔ پاکستان کے شمال مغرب میں افغان سرحد کے قریب واقع اس علاقے میں شروع کیے جانے والے اس آپریشن کا مقصد ایسے جنگجوؤں کو نشانہ بنانا ہے جو پاکستان اور افغانستان دونوں جانب حملے کرتے رہتے ہیں۔ اس آپریشن کو ’’خیبر فور‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان کی طرف سے ایک دوسرے پر اکثر یہ الزامات بھی لگائے جاتے ہیں کہ ان دونوں ممالک میں خونریز حملے کرنے والے دہشت گرد زیادہ تر سرحد پار کر کے آتے ہیں اور پھر واپس اپنے ان محفوظ ٹھکانوں میں واپس چلے جاتے ہیں۔